پرینکا گاندھی کی اناؤ عصمت ریزی کی متاثرہ کے خاندان سے ملاقات

,

   

مجرموں کی حمایت کا یو پی حکومت پر الزام ، سخت کارروائی پر زور
اناؤ ۔ 7 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے آج اناؤ عصمت ریزی کا شکار لڑکی کے غم زدہ ارکان خاندان سے ملاقات کی۔ پرینکا گاندھی نے مجرموں کی حمایت کرنے کا یوپی حکومت پر الزام عائد کیا اور کہا کہ ریاست میں خواتین کے خلاف جرائم میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ایسا ماحول پیدا کردیا ہے جہاں ریاست میں مجرموں کے دماغ میں کوئی خوف نہیں ہے۔ انہوں نے خواتین کے خلاف تشدد کے مسئلہ کو سنجیدگی سے لینے کا انتظامیہ پر زور دیا۔ بی جے پی حکومت کہتی ہے کہ ریاست میں مجرموں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے لیکن ریاست میں بدامنی کا ماحول ہے اور خواتین کے خلاف جرائم کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ ارکان خاندان سے ملاقات کی بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے بتایا کہ ارکان خاندان نے کہا کہ طویل عرصہ سے خاطیوں کی جانب سے انہیں ہراساں کیا جارہا تھا۔ خاندان کے ایک نوجوان کو یہ کہہ کر دھمکایا گیا کہ اس کا نام اسکول سے نکال دیا جائے گا، اس خوف سے اس نے اسکول جانا چھوڑ دیا۔ لڑکی کے والد کو مار دیا گیا اور جون میں ان کے کھیتوں میں آگ لگا دی گئی تھی۔ خاندان کو ہر ممکن طریقہ سے اذیتیں دی گئیں۔ پرینکا گاندھی نے ان افواہوں کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا کہ گاؤں کے پردھان کے بی جے پی سے روابط ہیں۔ انہوں نے اس کی سچائی کا پتہ لگانے کی رپورٹرس سے درخواست کی۔ ماضی میں دیکھا گیا ہے کہ اہم ملزمین کو بچایا گیا ہے۔ پرینکا نے کہا کہ جرائم کے واقعات یوپی میں ہر روز رونما ہورہے ہیں اور ایسے واقعات کو سیاسی رنگ نہیں دینا چاہئے۔ حکومت کو اس کا جائزہ لینا چاہئے کیونکہ ایسے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ اس موقع پر پرینکا گاندھی کے ساتھ بھاری تعداد میں سینئر قائدین اور کارکن موجود تھے۔ متاثرہ کے گھر کے باہر عوام کا زبردست ہجوم دیکھا گیا۔

انا ؤ عصمت ریزی کے ملزمین کو فوری سزائے موت کا مطالبہ
حیدرآباد انکاؤنٹر کی تقلید کرنے افرادِ خاندان کی خواہش
نئی دہلی۔ 7 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) اُناؤ عصمت ریزی کیس کی متاثرہ لڑکی جسے زندہ جلا دیا گیا تھا، دواخانہ میں علاج کے دوران فوت ہونے کے بعد اس کے افراد خاندان نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔ ارکان خاندان نے ملزمین کو اندرون ایک ماہ سزائے موت دینے یا پھر حیدرآباد انکاؤنٹر کے خطوط پر انصاف کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران اپوزیشن قائدین نے حکومت اترپردیش پر الزام عائد کیا کہ وہ ریاست میں جنسی تشدد کو بہیمانہ انداز میں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے علاوہ متاثرین کو انصاف اور سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکامی کا الزام عائد کیا۔ اپوزیشن قائدین نے کہا کہ چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے یقین دلایا تھا کہ متوفی عورت کے خاندان کو انصاف دلانے کیلئے فاسٹ ٹریک عدالت قائم کی جائے گی۔ اس دوران نعش کو پوسٹ مارٹم کے بعد اناؤ کے گاؤں منتقل کیا گیا۔ لڑکی کے باپ نے کہا کہ اس کی بیٹی کی موت کے ذمہ دار سازشیوں کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے، انہیں جلد سے جلد سزائے موت دی جانی چاہئے۔ لڑکی کے باپ اور بھائی نے قانونی و عدالتی کارروائی کے ذریعہ اندرون ایک ماہ انصاف کیا جانا چاہئے، بصورت دیگر ان کو انکاؤنٹر میں ہلاک کیا جانا چاہئے۔ لڑکی کے باپ اور بھائی نے کہا کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ ملزمین کو بھگا بھگا کر ان کا پیچھے کرتے ہوئے گولی مارکر ہلاک کیا جائے۔ میں کسی قسم کی مدد یا بیٹی کی موت کے بدلے رقم لینا نہیں چاہتا۔ میں صرف یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ تمام ملزمین کو پھانسی دی جارہی ہے یا پھر حیدرآباد انکاؤنٹر کی طرح انہیں بھگا بھگا کر شوٹنگ کے ذریعہ ہلاک کیا جائے‘‘۔