پست حوصلہ جنوبی افریقہ کے خلاف ونڈیز کو واپسی کا یقین

   

ساؤتھمپٹن۔ 9 جون (سیاست ڈاٹ کام) سخت جدوجہد کے باوجود آسٹریلیا سے پچھلا میچ گنوانے کے بعد ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم پیر کو ہار کی ہیٹ ٹرک لگا چکی جنوبی افریقہ کے خلاف آئی سی سی ورلڈ کپ میں واپسی کے مقصد کے ساتھ اترے گی۔ویسٹ انڈیز نے آسٹریلیا سے پچھلا میچ 15 رنز سے گنوایا تھا۔ اچھی شروعات اور بااثر کارکردگی کے باوجود کئی خراب امپائرنگ فیصلوں سے وہ فتح حاصل کرنے سے چوک گئی۔ ونڈیز نے عالمی کپ میں پاکستان کے خلاف 7 وکٹوں کی فتح کے ساتھ شاندار آغاز کیا ہے لیکن دوسرے مقابلے میں وہ پٹری سے اتر گئی۔دوسری طرف جنوبی افریقہ اب ٹورنامنٹ میں مسلسل تین میچ ہار کر سیمی فائنل کی دوڑ سے ہی باہر ہونے کے دہانے پر ہے ۔ اسے پہلے میچ میں انگلینڈ نے 104 رنز سے شکست دی جبکہ دوسرے میچ میں کمزور مانی جا رہی بنگلہ دیش نے 21 رنز سے الٹ پھیر کا شکار بنا لیا۔ تیسرے میچ میں اسے ہندستان کے ہاتھوں چھ وکٹ سے شکست کھانی پڑی۔ آئی سی سی ٹورنامنٹوں میں ہمیشہ چوکرس رہی افریقی ٹیم کو اب اپنی دعویداری برقرار رکھنے کیلئے باقی تمام میچوں کو جیتنا ضروری ہے ۔فاف ڈو پلیسس کی کپتانی والی ٹیم اگرچہ ورلڈ کپ میں شکست کی ہیٹ ٹرک لگانے کے بعد بھاری دباؤ میں ہے اور اس کا فائدہ ویسٹ انڈیز کو مل سکتا ہے ۔ افریقی ٹیم کھلاڑیوں کی چوٹوں سے بھی برسرپیکار رہی ہے ۔ تجربہ کار فاسٹ بولر ڈیل اسٹین ٹورنمنٹ سے ہی باہر ہو گئے ہیں تو لنگی اینگدي انفٹ ہیں اور ان کا کھیلنا مشکوک ہے ۔ ٹیم کے گیند بازوں اور بلے بازوں دونوں کو ہی اب ذاتی طور پر شراکت دینا ہوگی۔اینگدي کے انفٹ ہونے کی وجہ سے کپتان فاف ڈو پلیسس بیورن ھینڈرکس کو ٹیم میں اتار سکتے ہیں جو اسٹین کی جگہ شامل کئے گئے ہیں۔ ان کے آنے سے گیند بازی حملہ میں کچھ مضبوطی آئے گی۔ کیگسو ربادا پر اس وقت سب سے زیادہ دباؤ دکھائی دے رہا ہے جو مسلسل اچھا کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں، گزشتہ میچ میں 10 اوورز میں 39 رنز پر دو وکٹ کی ان کی کارکردگی قابل تعریف تھی۔ لیکن آئی پی ایل میں متاثر کرنے والے اسپنر عمران طاہر اور تبریز شمسی گزشتہ میچ میں اہم مواقع پر وکٹ نہیں نکال سکے ۔ اگرچہ اوورآل گیند بازوں نے چھوٹے اسکور کا دفاع کرنے کی بھی کوشش کی لیکن ٹیم کے بلے بازوں کو زیادہ ذمہ داری دکھانی ہو گی ۔ کوئنٹن ڈی کاک ٹیم کے بڑے اسکورر ہیں لیکن اب تک فلاپ رہے ہیں اور ٹیم کی گزشتہ تین میچوں میں اوپننگ وکٹ کی بڑی شراکت صرف 49 رنز رہی ہے ۔ون ڈے میں چوتھی رینک کے کوئنٹن سے میچ فاتح اننگز کی توقع ہے ، جبکہ اوپنر ہاشم آملہ، کپتان پلیسس مڈل آرڈر میں جے پی ڈومنی کو انفرادی طور پر ٹیم کے لئے کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔دوسری طرف ونڈیز بھی ٹرینٹ برج میں ملی قریبی شکست کے بعد دباؤ میں نظر آرہی ہے اور وہ شکست پر قابو پانے کی کوشش کرے گی۔ آسٹریلیا کے خلاف ونڈیز کا آغاز بہترین رہا تھا اور صرف 79 رنز پر اس نے مخالف ٹیم کے پانچ وکٹ لے کر اسے دباؤ میں ڈال دیا تھا۔لیکن ابتدائی اوورز میں اس کے گیند بازوں کی مہنگی کارکردگی اور ہدف کا تعاقب کرنے کے دوران بلے بازوں کے خراب شاٹس بھی اس ہار کی وجہ بنے اور اسے ٹریک پر واپسی کرنے کے لئے ان شعبوں میں بہتری کی ضرورت ہو گی۔ گیند بازوں میں اوشین تھامس، کارلوس بریتھویٹ، آندرے رسل اور کارلوس بریتھویٹ اچھے بولر ہیں جبکہ بلے بازوں میں کرس گیل، ایون لیوس، شائی ہوپ ، مڈل آرڈر میں جیسن ہولڈر اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔