پنجاب میں سب سے بڑی پارٹی بن کرابھرے گی اے اے پی

,

   

پنجاب کی گدی کے لئے ائی این سی اور اے اے پی کے درمیان میں جنگ ہے
نئی دہلی۔اے بی پی سی ووٹرس ائی اے این ایس رائے شماری کے مطابق 2022کے ریاستی انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی بن کر اے اے پی منظرعام پر آرہی ہے جس کے ساتھ پنجاب میں ایک مخلوط اسمبلی متوقع ہے۔]

پنجاب کی گدی کے لئے ائی این سی اور اے اے پی کے درمیان میں جنگ ہے۔ اس سے قبل الائنس میں رہے بی جے پی اورشرومنی اکالی دل 2022کی اقتدار میں لڑائی میں اب آگے تک نہیں جائیں گے۔

موجودہ چیف منسٹر کیپٹن امریندر سنگھ کو سخت عوامی مخالفت کا سامنا ہیؤ حالیہ عرصہ میں کی گئی رائے شماری جو ریاست میں کرائی گئی ہے 64.8 فیصد لوگو ں نے کہاکہ وہ موجودہ چیف منسٹر کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں‘ صرف12.6فیصد ہی جنھوں نے کہا ہے کہ وہ بہت خوش ہیں اور19.0فیصد کا کہنا ہے کہ ان کے بعض کاموں سے وہ خوش ہیں۔

نہ صرف موجودہ چیف منسٹر بلکہ 60.8 فیصد لوگوں نے ریاست میں پوری کانگریس حکومت کے خلاف اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیاہے۔ اسی طرح اکثر جواب دہندگان 51فیصد نے اپنے حلقوں کے متعلقہ اراکین اسمبلی پر عدم اطمینان کا اظہار کیاہے۔

چیف منسٹر امریندر سنگھ او رپی سی سی صدر نوجوت سنگھ سدھو کے درمیان میں کبھی نہ ختم ہونے والے اختلافات کی وجہہ مخالف لہرکا سبب بن رہی ہے جسکا فائدہ عام آدمی پارٹی کوہوتادیکھائی دے رہا ہے۔

جس طرح کے حالات آج ہیں اس کے مطابق کانگریس پنجاب میں 28.8فیصد ووٹ حاصل کرسکتی ہے اور اے اے پی 35.1فیصد ووٹوں پر قبضہ جمانے کی توقع کی جارہی ہے جبکہ ایس اے ڈی کو 21.8فیصد ووٹ ملیں گے اور بی جے پی کا ووٹ شیئر7.3فیصد رہ سکتا ہے۔

اس کو اگر سیٹوں میں تبدیل کیاجائے تو2022کے پنجاب اسمبلی میں مخلوط ایوان کے امکانات ہیں۔ عام آدمی پارٹی ریاست کی سب سے بڑی سیاسی جماعت57سیٹوں کے ساتھ بن کر ابھر سکتی ہے۔

کانگریس 38-46سیٹوں تک پہنچے گی جبکہ ایس اے ڈی ائی 16-24سیٹوں پر قبضہ جما سکتی ہے اور بی جے پی کو0-1سیٹ پر جیت مل سکتی ہے۔ پنجاب اسمبلی کی جملہ سیٹیں 117ہیں۔