مذکورہ کانگریس اور این سی پی نے شیو سینا کو غیر رسمی طریقے سے بی جے پی کو چھوڑ کر ان کی مدد سے حکومت تشکیل دینے کے لئے اکسا یا ہے۔
ممبئی۔ مذکورہ شیو سینا نے اتوار کے روز کہاکہ اس کے صدر اودھو ٹھاکرے کے ہاتھ میں ”رموٹ کنٹرول“ برائے اقتدار ہے اور سلام پیش کرتے ہیں این سی پی صدر شراد پوار کو جس نے ”بی جے پی کی پیش قدمی“ پر لگام لگائی ہے‘
او راس کے ذریعہ مہارشٹرا میں اپنی بڑی ساتھی بی جے پی حکومت تشکیل دینے میں رکاوٹ کا ایک اشارہ دیا ہے۔ایک ایسی وقت میں یہ تبصرہ منظرعام پر آیاہے کہ جب سینا کی
چیف منسٹرکی کرسی کے لئے پیچیدگیاں بڑھ گئی ہیں جسکی وجہہ سے حکومت تشکیل کی کوششوں میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں اور مذکورہ کانگریس اور این سی پی نے شیو سینا کو غیر رسمی طریقے سے بی جے پی کو چھوڑ کر ان کی مدد سے حکومت تشکیل دینے کے لئے اکسا یا ہے۔
شیو سینا کے ترجمان سامنا کے ایک کالم میں پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور ترجمان سنجے روات نے کہا کہ تک اس بات کا فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ حکومت کون تشکیل دے گا اور ”دیوالی کے بعد بموں کے دھماکے شروع ہوجائیں گے“۔
راؤت نے لکھا”مگر یقینا طور پر بی اقتدار کون قائم کرے گا‘ یہ طئے نہیں ہوا ہے۔ سینا کی56سیٹیں ہیں مگر اس کے پاس مہارشٹرا کے اقتدار کا ریموٹ ادھوٹھاکرے کے ہاتھوں میں ہے“۔
راؤت کا بیان سینا کی جانب سے چیف منسٹر کی کرسی کے تعقب کا دعوی کرنے کے ایک روز بعد سامنے آیاہے اور مانگ کی ایک تحریری بھروسہ بی جے پی سے ”50-50“ سیٹ شیئر انتظام پر ملنا چاہئے‘ جس کے متعلق ان کا کہنا ہے لوک سبھا الیکشن سے قبل یہ معاہدے پایا ہوا تھا۔
وہیں سینا نے 56سیٹوں پرجیت حاصل کی اور بی جے پی 105سیٹیں جیتے اور ان کے چھوٹی ساتھی کم سے کم دو سیٹوں پرجیت حاصل کی اور ریاست کی 288سیٹوں میں 163اتحاد دیا ہے۔
مذکورہ این سی پی کے 54جبکہ کانگریس کے 44اور چھوٹی پارٹیوں نے پانچ سیٹوں پر جیت حاصل کی اور اس اتحاد کی103سیٹیں ہیں۔
راؤت نے دعوی کیاہے کہ بی جے پی نے 288میں سے 164پرمقابلہ کیااور چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد قائم کررہی ہے تاکہ سینا کی تعدادکو روکا جاسکے تاکہ اکثریت اپنے دم پر حاصل کرسکیں۔
انہوں نے لکھا کہ ”عوام نے ان کے منصوبوں کوناکام کردیا۔ الیکشن میں 106سیٹوں پر جیت حاصل کرنے کے باوجود بی جے پی کے سر پر تلوار لٹک رہی ہے۔
چیف منسٹر(دیویندر فنڈناویس) کے چہرے پر الجھن صاف جھلک رہی ہے“۔
بی جے پی پر اپوزیشن کو 20-25سیٹوں تک محدو د کرنے کے دعوی پر راؤ ت نے شدید تنقید کا نشانہ بنمایا اور شرد پاوار کی ستائش کی جس او رکہاکہ بی جے پی تنہا حکومت بنانے کی دوڑ پر انہوں نے روک لگائی