پہلا مخالف اسلام فوبیا دن منایا اقوام متحدہ

,

   

اقوام متحدہ کے سربراہ نے زوردیکر کہاکہ بڑھتی ہوئی نفرت جس کا مسلمانوں کو سامنا کرنا ہے کوئی الگ تھلگ پیش رفت نہیں ہے۔
اقوام متحدہ۔ اقوام متحدہ نے اسلام فوبیا کا مقابلہ کرنے کا پہلا عالمی دن ایک خصوصی تقریب کے ساتھ منایا‘ جہاں مقررین نے مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت‘ امتیازی سلوک اور تشدد کے تناظر میں ٹھوس کاروائی کی ضرورت پر زوردیاہے۔

زنہو نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ جمعہ کو یہ مشاہدہ 2022میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کی متفقہ قرارداد کی منظوری کے بعد ہے جس میں 15مارچ کو ایک بین الاقوامی دن کے طور پر منانے کا اعلان کیاگیاہے‘ جس میں عالمی سطح پر با ت چیت کا مطالبہ کیاگیاہے جو روداری‘ امن اور انسانی حقوق اور مذہبی تنوع کے احترام کو فروغ دیتا ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گویٹرس نے کہاکہ دنیا بھر میں تقریبا2بلین مسلمان‘جو دنیا کے کونے کونے سے آتے ہیں ’انسانیت کو اس کے تمام شاندار تنوع میں ظاہر کرتے ہیں“۔ تاہم وہ اکثر اپنے ایمان کی وجہ سے تعصب اور تعصب کا سامنا کرتے ہیں۔

مزید برآں‘ مسلم خواتین کو ان کی جنس‘ نسل اور عقیدے کی وجہہ سے ’تین گناامتیاز‘ کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے زوردیکر کہاکہ مسلمانوں کو بڑھتی ہوئی نفرت ایک الگ تھلگ پیش رفت نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”یہ نسلی قوم پرستی‘ نونازی سفید فام بالادستی کے نظریات‘ اور مسلمانوں‘ یہودیوں‘ کچھ اقلیتی عیسائی برداریوں اوردیگر سمیت کمزور آبادیوں کو نشانے بنانے والے تشدد کا ایک ناقابل تلافی حصہ ہے۔ تعصب ہمیں تباہ کردیاگا۔اور اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہونا ہم سب پر فرض ہے۔

ہمیں کبھی بھی تعصب کے ساتھ کھڑا نہیں ہونا چاہئے“۔اس بات پر زوردیتے ہوئے کہ ”ہمیں اپنے دفاع کو مضبوط کرنا چاہئے“۔ گویٹرس نے مذہبی مقامات کی حفاظت کے لئے ایک پلان آف ایکشن جیسے اقوام متحدہ کے اقدامات پر روشنی ڈالی“۔

انہوں نے سماجی ہم آہنگی میں سیاسی‘ ثقافتی اور اقتصادی سرمایہ کاری کو بڑھانے پر زوردیا ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”اور ہمیں تعصب کا مقابلہ کرنا چاہئے جہاں بھی اور جب بھی یہ صورت سراٹھائے گا۔اس میں انٹرنٹ پر جنگل کی آگ کی طرح پھیلنے والی نفرت سے نمٹنے کے لئے کام کرنا بھی شامل ہے“۔