پیر سے آسام میں پرینکاگاندھی نے شروع کی انتخابی مہم

,

   

نئی دہلی۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے پیر کے روز سے آسام میں مہم کی شروعات کی جہاں پر کانگریس کی زیر قیادت اتحاد برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف مقابلہ کرے گی۔

ان کے دفتر نے کہاکہ ”پرینکا گاندھی یکم اور2مارچ آسام میں مہم چلائیں گی“۔ وہ پہلے دن کماکھیا مندر گوہاٹی میں پوجا کریں گے اور ایک کلچرل پروگرام میں شرکت کریں گی۔

نارتھ لکشمی پور ضلع کے سوناری گاؤں پنچایت جائیں گے او روہاں پر پارٹی کارکنان سے خطاب کریں گے‘ اور لکشمی پور میں بے روزگارنوجوانوں کے لئے ریاست گیر احتجاج مہم کا افتتاح کریں گے۔

دوکے دوران وہ مادھو دیپ جنم استھان اور رانگاجان جائیں گے اور وہ گوہاپور میں کانا کلتا بورو مجسمے پر گلہاے عقیدت پیش کریں گے


چائے کے کھیتوں پر کام کرنے والے مزدور
چونکہ کانگریس کی توجہہ ریاست کے چائے کے کھیتوں میں کام کرنے والوں کی حالت پر مرکوز ہے‘ پرینکاگاندھی اگلے روز خاتون مزدوروں کے ساتھ سادھارو ٹی اسٹیٹ میں بات چیت کریں گے۔

اس کے علاوہ وہ تیز پور میں مہابھیراؤ مندر میں پوجا کریں گے اور ایک ریالی سے بعد میں خطاب کریں گے۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ پرینکا گاندھی اترپردیش تک ہی محدو د رہی ہیں‘ مگر اب وہ کیرالا‘ پانڈیچری اور مغربی بنگال کا سفر کرتے ہوئے مصروف ترین مہم چلائیں گی‘ وہیں راہول گاندھی تاملناڈو میں خیمہ زن رہیں گے


عظیم اتحاد
درایں اثناء مذکورہ کانگریس برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو اسوقت سے آنکھیں دیکھنے میں کامیاب ہورہی ہے جب بی جے پی کی قدیم ساتھی بوڈولینڈ پیپلز کے فرنٹ(بی پی ایف)کی علیحدگی اور مجوزہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی زیر قیادت اتحاد میں شامل ہوگئے ہیں۔

قبل ازیں کانگریس نے تین بائیں بازو جماعتوں سی پی ائی(ایم)‘ سی پی ائی‘اور سی پی ائی۔ ایم ایل کے علاوہ کل ہند ڈیموکرٹیک فرنٹ(اے ائی یو ڈی ایف) کے علاوہ انچالک گنا مورچہ کو ملاکر عظیم اتحاد تشکیل دی ہے۔

مذکورہ کانگریس اور اے ائی یو ڈی ایف نے علیحدہ علیحدہ 2016میں الیکشن لڑا جس میں 26اور13سیٹیں بالترتیب جیتے۔

بی جے پی نے فیصلہ کیاہے کہ ویسٹرن آسام کے قبائل کے اکثریت والے بوڈولینڈ کے علاقے میں یوپی پی ایل کے علاوہ آسام گنا پریشد کے ساتھ اتحاد میں مقابلہ کرے گی۔

سال2006اور2011مذکورہ بی پی ایف اس سے قبل آسام میں کانگریس کی زیر قیادت حکومت کا حصہ تھی‘ سال2014کے لوک سبھا الیکشن سے قبل وہ الگ ہوگئی‘ مذکورہ پارٹی نے کانگریس کے ساتھ اتحاد ختم کرلیا۔