چنمایاں نند اور عصمت ریزی کا الزام لگانے والی طلبہ کی ضمانت کے لئے دائر درخواستیں مسترد۔

,

   

دونوں کی جرم قابل افسوس۔ عدالت
شاہجہاں پور۔ بی جے پی لیڈر سوامی چنمایاں نند اور ان پر عصمت ریزی کا الزام لگانے والے لاء اسٹوڈنٹ دونوں کی ضمانت کے دائردرخواستوں کو پیر کے روز عدالت نے مستر د کردیا۔مذکورہ اسٹوڈنٹ پر جبری وصولی کا الزام لگایاگیاہے۔

اب متوازی طور پر چل رہے معاملہ میں گرفتاری کے بعد انہیں چودہ دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔

ضلع حکومت کونسل انوج سنگھ نے ٹی او ائی کو بتایا کہ”عدالت نے مانا ہے کہ دونوں جرائم سنگین ہیں۔

فارنسک تحقیق شدہ ویڈیو شواہد وہاں پر موجود تھے‘ جو ہوسکتا ہے ضمانت کو نامنظور کئے جانے کی دوسری وجہہ ہوسکتے ہیں“۔

سنگھ کے لاء اسٹوڈنٹ کے بیان کے مطابق عدالت کو بتایاکہ مذکورہ سابق منسٹر اس وقت لاء اسٹوڈنٹ کے کپڑے تار تار کردیتا جب وہ اپنی مرضی سے کپڑے اتارنے سے انکار کرتی تھی۔

چنمایاں نند کی سنوائی کے دوران ایس ائی ٹی نے اس بات کو بھی پیش کیاکہ وہاں پر چار لوگ جس میں بی جے پی لیڈر کے اشرم کا سکیورٹی گارڈ بھی شامل ہے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ”دیو یا دھام“ کو لاء اسٹوڈنٹ اکثر آیاکرتی تھی۔

لاء اسٹوڈنٹ کے بیان کے مطابق باربار اس کی عصمت ریزی کی گئی ہے۔ آشرم میں مساج کے عمل کی منظر کشی بھی کی گئی ہے۔

ڈی جی سی انوج سنگھ نے کہاکہ ”اپنے شکایت میں شکایت کردہ نے کہا کہ کئی مرتبہ چنمایاں نند نے اس کی عصمت ریزی کی ہے۔

وہ جب کبھی مذاحمت کرتی تو چنمایاں نند اس کے کپڑے تار تار کردیتا ہے۔ ایسی کئی اتفاقی شواہد ہے جو ان الزامات کی حمایت کرتے ہیں۔

شکایت کردہ ایک طالب علم ہے مگر اس کو دیویا دھام آنے کے لئے استفسار کیاجاتاتھا جو تعلیمی ادارے کا حصہ نہیں ہے“