چھتیس گڑھ میں دوسرے مرحلے کی رائے دہی بدستور جاری

,

   

چیف منسٹر باگھیل کے ساتھ958امیدوار میدان میں ہیں
رائے پور۔ جمعہ کی صبح چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات میں دوسرے اور آخری مرحلے کی رائے دہی کا سلسلہ شروع ہوا‘ جس میں چیف منسٹر بھوپیش باگھیل‘ ڈپٹی چیف منسٹر ٹی ایس سنگھ دیو‘ اٹھ ریاستی وزراء اور چار اراکین پارلیمنٹ کے علاوہ 958امیدوار 70سیٹوں کے لئے میدان میں ہیں۔

ایک عہدیدارنے کہاکہ ماؤسٹ اثر والے ضلع گرائبانڈ کے بندران واگراتھ سیٹ کے نو پولنگ بوتھوں پر صبح 7بجے سے رائے دہی شروع ہوئی اور شام 3بجے رائے دہی کااختتام عمل میں ائیگا۔

باقی کے70حلقوں میں رائے دہی کا وقت صبح 8بجے سے شام 5بجے تک مقرر ہے۔

جن بوتھوں پر 7بجے سے رائے دہی شروع ہوئی وہ باھاڈو‘ امامورا‘ اوڈھ‘ بیڈی گوبرا‘ گنوار گاؤں‘ گریبا‘ ناگیش‘ ساحبن کچر اور کوڈومالی ہیں۔

ماؤسٹ سے متاثرہ ریاست میں 7نومبر کے روز20سیٹوں پر پہلے مرحلے میں رائے دہی عمل میں‘ جہاں پر 90ممبرس کی اسمبلی ہے‘ جس میں 78فیصد تک سب سے زیادہ رائے دہی درج کی گئی تھی۔

سال2018میں 15سال تک اپوزیشن میں رہ کربرسراقتدار کانگریس نے اسمبلی پر اپنا قبضہ جمایاتھا‘اور بی جے پی ریاست میں اقتدار کے لئے مرکزی مدمقابل ہے‘ وہیں عام آدمی پارٹی اور بھوجن سماج پارٹی کے علاوہ بعض علاقائی جماعتیں بھی میدان میں ہیں۔

وہیں کانگریس نے 75سے زائد اسمبلی سیٹوں پر جیت کا نشانہ مقرر کیاہے‘ مذکورہ اپوزیشن بی جے پی پندرہ سال تک 2003-2018مسلسل اقتدار میں رہنے کے بعد پھر ایک مرتبہ اپنی واپسی کے لئے پرعزم دیکھائی دے رہی ہے۔

جملہ 958امیدوار جس میں 827مرد130عورتیں اور ایک تیسرے جنس سے تعلق رکھنے والے امیدار ریاست بھر کے 22اضلاعوں میں 70سیٹوں پر مقابلکہ کررہے ہیں۔

جہاں تک رائے دہندوں کا معاملہ ہے1,63,14,479رائے دہندوں میں 81,41,624مرد‘81,72,171عورتیں اور684تیسری جنس پر مشتمل ہیں جو ریاست کے 18833پولنگ بوتھوں میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

رائے پور ویسٹ سٹی سے 26امیدوار کو سب سے زیادہ ہیں میدان میں ہیں وہیں بالوڈ ضلع میں دونیلوہارا میں سب سے کم چار امیدوار میدان میں ہیں۔ امیدواروں میں کانگریس اور بی جے پی دونوں کی طرف سے فی کس70امیدوار ہیں۔

وہیں عام آدمی پارٹی کی جانب سے 43‘ جنتا کانگریس چھتیس گڑی کی جانب سے 62جبکہ ہمارراج پارٹی کی طرف سے 33امیدوار میدان میں اتارے گئے ہیں۔

مایاوتی کی زیرقیادت بی ایس پی اور گونڈوانا گانتانترا پارٹی جو کہ ایک علاقائی تنظیم ہے کہ الائنس میں ہیں جنھوں نے 43اور 26امیدوار بالترتیب میدان میں اتارے ہیں۔

بی جے پی کے لئے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امیت شاہ کے علاوہ پارٹی کے اعلی قائدین نے چھتیس گڑھ بی جے پی کے لئے انتخابی مہم چلائی۔

کانگریس کے ملکاراجن کھڑگی‘سینئر لیڈران راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی کے علاوہ چیف منسٹر باگھیل کانگریس کی انتخابی مہم کا حصہ رہے ہیں۔

کانگریس نے فلاحی اسکیمات کے حوالہ دیکر باگھیل کودوبارہ چیف منسٹر بنانے اورچھتیس گڑھ میں کانگریس کو اقتدار پر بیٹھانے کی عوام سے اپیل کی ہے۔

عام آدمی پارٹی کے قومی کنونیر اروند کجریوال او ربی ایس پی سربراہ مایاوتی نے بھی اپنے اپنے امیدواروں کے لئے چھتیس گڑھ میں انتخابی چلائی ہے۔ کانگریس نے 2018کے اسمبلی انتخابات میں 90سیٹوں میں سے 68سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔

وہیں بی جے پی 15سیٹوں تک سمٹ گئی تھی اور جے سی سی (جے) اور بی ایس پی نے بالترتیب 5اور 2سیٹیں حاصل کی تھیں۔ کانگریس نے بعد میں منعقد ہونے والے ضمنی انتخابات میں جیت حاصل کرتے ہوئے اسمبلی کے لئے 71سیٹوں پر اپنا قبضہ جما لیاتھا۔