چیف جسٹس پر جنسی ہراسانی کے الزامات ،شکایت کنندہ خاتون کی اجلاس پر حاضری

   

سپریم کورٹ ججوں کے تین رکنی پیانل کا پہلا اجلاس، سابق ملازمہ کے بیان کی تنہائی میں سماعت
نئی دہلی 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) چیف جسٹس آف انڈیا کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کرنے والی ایک خاتون نے جو اس عدالت عظمیٰ کی سابق ملازمہ بھی ہے، آج ان ہاوز انکوائری پیانل کے اجلاس پر حاضر ہوئی۔ یہ پیانل اس کی شکایت سے نمٹ رہا ہے۔ جسٹس ایس اے بوبڑے کی قیادت میں تین رکنی پیانل نے آج پہلی مرتبہ سماعت کی جس میں شکایت کنندہ عورت کے علاوہ عدالت عظمیٰ کے سکریٹری جنرل حاضر ہوئے۔ ذرائع نے مزید کہاکہ سکریٹری جنرل پیانل میں تمام دستاویزات کے ساتھ حاضر ہوئے جو دیگر دو خاتون ججوں انڈو ملہوترہ اور اندرا بنرجی پر مشتمل ہے۔ دوران سماعت یہ عورت تنہا تھی اور سکریٹری جنرل اس کارروائی کا حصہ نہیں تھے۔ عورت کے ساتھ عدالت عظمیٰ میں موجود ایڈویٹ بھی سماعت کی کارروائی کا حصہ تھے۔ جسٹس بوبڑے نے 23 اپریل کو پی ٹی آئی سے کہا تھا کہ اِن ہاؤز طریقہ کار میں فریقین کی طرف سے وکلاء کو نمائندگی دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے کیوں کہ یہ رسمی عدالتی کارروائی نہیں ہے۔ جسٹس بوبڑے نے وضاحت کی کہ تحقیقات کی تکمیل کے لئے کسی مخصوص مدت کا تعین نہیں کیا گیا ہے اور مستقبل کا لائحہ خواہ اس کا نتیجہ کچھ ہی کیوں نہ ہو، رازداری میں رکھا جائے گا۔ جسٹس اندو ملہوترہ کو جمعرات کو اس کمیٹی کی نئی رکن کی حیثیت سے مقرر کیا گیا تھا کیوں کہ جسٹس این وی رمنا نے خود کو اس پیانل میں شمولیت سے گریز کیا تھا۔ شکایت کنندہ عورت نے چہارشنبہ کو پیانل کے نام اپنے مکتوب میں اس بنیاد پر جسٹس رمنا کی شمولیت پر ذہنی تحفظات کا اظہار کیا تھا کہ وہ چیف جسٹس آف انڈیا کے انتہائی قریبی دوست ہیں، اور پابندی کے ساتھ ان کے گھر جایا کرتے ہیں۔