چیف منسٹر کے سی آر کا پہلی مرتبہ عبوری تخمینی بجٹ پیش

   

تلنگانہ کا چھٹا بجٹ ، اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے 2004 کروڑ مختص
حیدرآباد۔22فروری(سیاست نیوز) تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ریاست میں پہلی مرتبہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ مالی سال 2019-20کے لئے ریاستی اسمبلی میں آج 1لاکھ 82ہزار17کروڑ کا عبوری تخمینی بجٹ پیش کیا ۔انہو ںنے ایوان اسمبلی میں موازنہ بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ کا یہ چھٹواں بجٹ ہے جو وہ پیش کر رہے ہیں۔ مالی سال 2019-20 کے دوران ریاست تلنگانہ میں حکومت نے 1لاکھ 82ہزار 17کروڑ کے مصارف کا تخمینہ پیش کیا ہے اور فاضل بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست میں 6ہزار 564کروڑ کا فاضل بجٹ ہے جبکہ 27ہزار 749کے خسارے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ریاست میں 2019-20 کے دوران 94ہزار776 کے مالیاتی مصارف کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ سال گذشتہ 72ہزار777 کے مالیاتی مصارف پیش کئے گئے تھے اسی طرح ریاست کو توقع ہے کہ جاریہ مالی سال کے دوران مرکز سے ریاست کو 22ہزار 835کروڑ حاصل ہوں گے جبکہ سال گذشتہ 28ہزار 42کروڑ حاصل ہوئے تھے۔ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اپنے بجٹ کے دوران بتایا کہ 1لاکھ 82ہزار 17کروڑ کے بجٹ میں مالیاتی مصارف 1لاکھ 31ہزار629 کروڑ ہوں گے جبکہ 32ہزار815 کروڑ سرمایہ مصارف ہوں گے۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاست تلنگانہ کی مجموعی ترقی کیلئے حکومت کی جانب سے اقدامات کی ملک بھر میں ستائش کی جا رہی ہے اور ریاست تلنگانہ میں مجموعی اعتبار سے چلائی جانے والی بیشتر اسکیموں کو ملک کی دیگر ریاستوں میں شروع کیا جا رہاہے ۔ چیف منسٹرنے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں عبوری بجٹ پیش کئے جانے کی کئی وجوہات ہیں جن میں مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کیا جانے والا عبوری بجٹ بھی شامل ہے اور مرکز کے مکمل بجٹ کی پیشکشی کے بعد ریاست تلنگانہ کے بجٹ میں بھی ترمیم اور مکمل بجٹ کی پیشکشی عمل میں لائی جائے گی۔ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے بجٹ تقریر کے دوران ریاست میں جاری فلاحی اسکیمات اور مختلف طبقات کیلئے مختص بجٹ کی تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ ریاست میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے 2004 کروڑ مختص کئے گئے ہیں جس کے ذریعہ ائمہ و موذنین کو ماہانہ 5000 روپئے مشاہرہ کی ادائیگی کے علاوہ رمضان اور کرسمس کے تہوار کو ریاستی تہوار کے طور پر منانے کے لئے خرچ کیا جا رہاہے اور206 اقلیتی اقامتی اسکول قائم کئے گئے ہیں علاوہ ازیں بیرون ملک تعلیم حاصل کر رہے نوجوانوں کو اسکالرشپس کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے ایس ٹی ڈیولپمنٹ کیلئے 9ہزار827کروڑ روپئے کے مصارف کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ ایس سی ڈیولپمنٹ کے لئے 16ہزار581 کروڑ روپئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انتخابات سے قبل کئے گئے اعلان کے مطابق حکومت نے بے روزگار نوجوانوں کو ماہانہ 3016 روپئے کا بھتہ دینے کیلئے 1810 کروڑ کی تخصیص کا اعلان کیا ہے۔ شعبہ زراعت میں حکومت تلنگانہ کی جانب سے شروع کردہ اسکیم ملک بھر میں مثالی ثابت ہورہی ہے اس بات سے ایوان کو واقف کرواتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست ملک بھر میں فلاحی ریاست کے طور پر منفرد مقام حاصل کر چکی ہے اور تمام طبقات و شعبۂ جات میں ریاست مجموعی ترقی کر رہی ہے۔