چین میں لوگوں کویڈقرنطین سنٹر کو لے جانے والی بس حادثے میں 27کی موت 20زخمی

,

   

بیجنگ۔بیجنگ کی زور کویڈ پالیسی سوشیل میڈیا پر اس وقت تنقید کا نشانہ بنی جب اتوار کے روزچین کے گوائزو صوبہ میں کرونا وائرس قرنطین مرکز کو مسافرین منتقل کرنے والی ایک بس حادثے کا شکار ہوئی جس میں کم ازکم 27لوگوں کی موت اور 20افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

سرکاری میڈیا نے خبر دی کے گوائزو صوبے ایک ہائی وے پر مذکورہ بس الٹ گئی ہے مگر اس بات کاذکرنہیں کیاگیا کہ گاڑی لوگوں کوقرنطین مراکز لے جارہی تھی۔ہانگ کانگ نژاد ساوتھ چین مارننگ پوسٹ کی خبر ہے کہ بعدازاں سوشیل میڈیاپر یہ خبریں سامنے ائیں کہ گائیانگ سے کویڈ مثبت مریضوں کو بس میں منتقل کیاجارہا تھا‘ مگر بعد میں کمنٹس پر روک لگادی گئی تھی۔

غیر مصدقہ تصویریں ان لائن پوسٹ کی گئیں جس میں ڈرائیور کے بشمول گاڑی میں سب سفید رنگ کے ہیز مٹ سوٹ او ر چشمے لگائے ہوئے تھے۔ مقامی روزنامہ گوائزو نے اتوار کے روزتصدیق کی کہ کویڈ 19وباء سے بچاؤ کے لئے متاثرہ لوگوں کو منتقل کیاجارہا تھا۔

چین کی معروف زیر کویڈ پالیسی کے تحت تمام کرونا وائرس سے متاثرین مریضو ں کو ایک سرکاری سنٹر میں قرنطین درکار ہے۔اس حادثہ نے چین کے کویڈ 19معاملات پر قابو پانے کی کوشش پر مشتمل جارحانہ کنٹرول اقدامات کے معلق ان لائن تنقیدوں کو موقع فراہم کیاہے۔

ٹوئٹر پر ایک سوشیل وائبو اکین نے کہاکہ ”حکومت لوگوں کو کیاکہے گی؟۔دی پوسٹ کی خبر کے مطابق ایک او روائبو صارف نے کہاکہ ”غیر سائنسی کویڈ کنٹرول اقدامات کے نتائج میں یہ ایک بڑا سانحہ پیش آیاہے۔چھ ملین لوگوں پر مشتمل ایک شہر گیانگ اس ماہ کی ابتدائی سے لاک ڈاؤن کاشکار ہے اور کئی مکین اس شہر کے وافر غذا کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔

گیانگ میں قرنطین منتقلی کے انچارج ایک اہلکار نے ہفتہ کے روز کہاکہ ان ہزاروں افراد میں بہت سارے جن کے متعلق خیال کیاجاتا ہے کہ وہ وائرس سے متاثر ہوئے ہیں انہیں قرنطین مرکز منتقل کردیاگیاہے۔

وباء کے متعلق ایک میڈیاکانفرنس میں انہوں نے کہاکہ کیوں شہر کی گنجائش محدود ہے ان متاثرین میں بعض کو گیانگ کے باہر مراکز میں لے جایاگیاہے۔

وانگ نے کہاکہ ہفتہ کے روز تک 7396لوگوں کو شہر کے باہر منتقل کیاگیاہے‘ اور مزید 2900لوگ بھی پہنچائے جارہے ہیں۔