چین نے اپنے شہریو ں کوہندوستانی مذہبی کورسس سے بازرہنے کے لئے آگاہ کیا

,

   

ممکن ہے کہ گلوبال ٹائمز نے ہندوستان کے مذہبی لیڈر گرومیت رام راہیم سنگھ کے کیس کا حوالہ دیاتھا‘ جس نے اس میں کہاکہ بیس سال قیدکی سزا اور 200فالور عورتوں کی عصمت ریزی کی ہے

بیجنگ۔ چین نے اپنے شہریوں پر زوردیا ہے کہ جنوبی ہندکے اسکولوں میں پیش کئے جانے والے مذہبی کورسس سے باز رہیں اور یہ کہاکہ ان میں سے کچھ ’’ جنسی استحصال‘‘ کے واقعات میں ملوث ہیں۔

چین کی پبلک سکیورٹی نے جزیرے تائیوان کی ایک اداکارہ نے سوشیل میڈیا کے ذریعہ آندھرا پردیش کے ضلع چتور میں پیش کئے جانے والے ایک کورسس کے متعلق جانکاری دینے کے بعد یہ الرٹ جاری کیاگیا۔

گلوبال ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے ’’ جزیرے تائیوان سے تعلق رکھنے والے اداکارہ نے پیر کے روز سینا ویبو اما او ربھگوان مضمون کو فروغ ایک پوسٹ کیا ‘ جو چتور کے اونینس یونیورسٹی میں تیار کیاگیا ہے‘‘۔

چین کا ٹوئٹر ویرژن ویبو پر یہ معاملہ گرما گرم بحث بن گیا۔ سی اے سی اے نے’’ اس پوسٹ کو آگے بڑھایا اور لوگوں کو یہ آگاہ کیا کہ کچھ روحانی اسکول جنسی استحصال کے واقعات میں ملوث ہیں‘‘۔

ممکن ہے کہ گلوبال ٹائمز نے ہندوستان کے مذہبی لیڈر گرومیت رام راہیم سنگھ کے کیس کا حوالہ دیاتھا‘ جس نے اس میں کہاکہ بیس سال قیدکی سزا اور 200فالور عورتوں کی عصمت ریزی کی ہے۔

کشیدگی کی وجہہ بننے والے اس پوسٹ کو مذکورہ اداکارہ نے بعد میں ہٹادیا۔رپورٹ میں یہ بھی کہاگیاہے کہ ’’ یہ سی اے سی اے اس معاملے میں خود ساختہ مذہبی ماسٹر جس کا نام سنگھ ہے کا حوالہ دیتا ہے جس کو دوسوعورتیں کی عصمت ریزی کے معاملے میں2017ڈسمبر کو قید کرلیاگیاہے‘‘۔