چین کی جانب سے نئے ”اسٹانڈرڈ میاپ“ کی اجرائی کے بعد راؤت نے کہا”راہول گاندھی کا دعوی حقیقت ہے“۔

,

   

چین کی طرف سے جاری کردہ نقشہ میں اروناچل پردیش کو دیکھایاگیا ہے جس کے متعلق چین کا دعوی جنوبی تبت اور اکسائی چین کا ہے جس پر 1962کی جنگ کی میں اپنے علاقے کے طور پر چین نے قبضہ کیاتھا۔


ممبئی۔جیسا کہ چین نے سرکاری طور پر ”معیاری نقشہ“کا اپناتازہ ترین ایڈیشن جاری کیاہے جس میں ریاست اروناچل پردیش اور اکسانی چن خطے کو اس کا علاقہ کا حصہ دیکھایا گیاہے‘ شیو سینا (یو بی ٹی)کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے منگل کو کہاکہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کا لداخ میں دعوے سچے تھے اور اگر مرکزی حکومت میں ہمت ہے توو ہ جنوب مشرقی ایشیاء ملک پر سرجیکل اسٹرائیک کرے۔ ایک پریس کانفرنس میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے راؤت نے کہاکہ راہول گاندھی نے دعوی کیاتھا کہ لداخ میں پانگون وادی تک چین کے داخل ہوگیاہے وہ صحیح تھا۔

سینا (یو بی ٹی)لیڈر نے کہاکہ ”ہمارے وزیراعظم نریندر مودی نے حال ہی میں بی آ ر ائی سی ایس سمت میں شرکت کی اور ژی جن پنگ سے ہاتھ ملایا۔ اس کے بعد چین کا نقشہ سامنے آیا ہے۔

راہول گاندھی کا دعوی سچاہے کہ چین لداخ میں پن گوئن وادی تک داخل ہوگیاہے۔ اروناچل پردیش میں چین داخل ہونے کی کوشش کررہا ہے۔

آگر تمہارے(مرکزی حکومت)کے پاس ہمت ہے تو چین پر سرجیکل اسٹرائیک کریں“۔

چین کی طرف سے 28اگست کو جاری کردہ نقشہ میں اروناچل پردیش کو دیکھایاگیا ہے جس کے متعلق چین کا دعوی جنوبی تبت اور اکسائی چین کا ہے جس پر 1962کی جنگ کی میں اپنے علاقے کے طور پر چین نے قبضہ کیاتھا۔نئے نقشہ میں چینی علاقے کے طور پر تائیوان اور متنازعہ جنوبی سمندر چین کو بھی شامل کرلیاگیاہے۔

نقشہ میں نو ڈاش لائن پر بھی چین کے دعوؤں شامل کیاگیا ہے اس طرح بحیرہ جنوبی چین کے ایک بڑے حصے پر دعوی کیاگیا ہے۔

روزنامہ چین کے مطابق یہ نقشہ چین کی وزرات قدرتی وسائل کی جانب سے پیر کو سروے اور نقشہ سازی کا یوم تشہیر اور قومی نقشہ سازی آگاہی تشہیر ویک کے موقع پر صوبہ زی جیانگ کی ڈیکنگ کاؤنٹی میں جاری کیاگیا ہے۔

حال ہی میں جنوبی افریقہ کے جانسبرگ میں بی آر ائی سی ایس سمیت کے ایک کونے میں وزیراعظم نریندر مودی اور ژی جن پنگ نے ملاقات کی تھی۔

خارجی سکریٹری ونئے کواترا نے کہاکہ چین کے صدر جن پنگ کے ساتھ اپنی بات چیت میں وزیراعظم نریندر مودی نے مشرقی سیکٹر اور ہند چین سرحدی علاقوں میں غیر حل شدہ معاملات پر ہندوستان کی تشویش کو اجاگر کیاہے۔

قبل ازیں اسی ماہ میں اپنے لداخ کے دورے کے دوران کانگریس ایم پی راہول گاندھی نے مرکز پر تنقید کی تھی او رکہاتھا کہ ان کا دعوی ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی(پی ایل اے) کیدستے ہندوستان کی زمین کا ایک انچ بھی نہیں لے سکتے ”صحیح نہیں ہے“۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے یہ دعوی کیاکہ مقامی لوگوں کادعوی ہے کہ ہندوستانی علاقے میں چین فوجیوں نے دراندازی کی ہے اور اس پر قبضہ کرلیاہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ تشویش ناک ہے۔

راہول نے کہاتھا کہ ”یہاں کے مقامی لوگ ہماری زمین پر چینی قبضہ سے فکر مند ہیں۔انہوں نے کہاکہ چینی فوجیوں نے ان کی زرخیز بنائی ہوئی زمین چھین لی۔تاہم وزیراعظم کا کہنا ہے کہ یہ ایک انچ زمین بھی نہیں چھینی گئی۔یہ سچ نہیں ہے۔آپ یہاں کسی سے بھی پوچھ سکتے ہیں“۔