ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں گراوٹ‘ کانگریس کی وزیر اعظم مودی پر تنقید

   

نئی دہلی: امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی گراوٹ پر کانگریس نے وزیر اعظم مودی پر تنقید کی۔ جمعہ کو روپیہ 48 پیسے گر کر امریکیاڈالرکے مقابلے میں 83.61 کی اب تک کی کم ترین سطح پر آ گیا۔کانگریس نے امریکی ڈالر کے مقابلے ہندوستانی روپے کی گرتی ہوئی قدر کے معاملے پر اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا اور ان سے جواب طلب کیا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ روپئے کی گرتی ہوئی قدر کیلئے مودی ذمہ دار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ روپئے کی قدر میں کمی کا عا م ہندوستانی پر بوجھ عائد ہوگا ۔ روپئے کی قدر میں گراوٹ سے فیول کے داموں میں اضافہ ہوگا اور اس کے زیراثر اشیاء ضروریہ کی قیمتیں بڑھیں گیں ۔کانگریس کی سینئر رہنما پرینکا گاندھی نے بین الاقوامی کرنسی مارکیٹ میں روپے کی گرتی ہوئی قدر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گراوٹ کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ کلسوشل میڈیا پر جاری ایک پوسٹ میں پرینکا گاندھی نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے روپیہ اب تک کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ ایک ڈالر کی قیمت 83.61 روپے ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کی حکومت کے دوران جب ایک ڈالر کی قیمت 58 تا59 روپے تھی، نریندر مودی جی کہا کرتے تھے کہ میں حکومت میں بیٹھا ہوں، مجھے سب کچھ معلوم ہے۔ کسی بھی ملک کی کرنسی اس طرح نہیں گر سکتی۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ آج مودی خود وزیر اعظم ہیں اور روپے کی گراوٹ کے تمام ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں۔ اب وہ اس پر بات کرنے کے بجائے عوام کی توجہ ادھر ادھر بھٹکاتے ہیں۔ واضح رہے منموہن سنگھ کی حکومت کے دوران جب روپے کی قیمت امریکی ڈالر کے مقابلہ میں گرتی تھی تو بی جے پی کی جانب سے کافی تنقید کی جاتی تھی اور اس روپے کی قدر میں کمی کا موازنہ اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ کی عمر سے بھی کیا جاتا تھا۔