حیدرآباد۔اک روز قبل ڈبلیو سی ٹی 20کرکٹ میاچ میں پاکستان کے ہاتھوں ہندوستان کو شکست کے بعد ”یوپی او ربہار“ سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے پنجاب میں دو یونیورسٹی میں زیرتعلیم جموں او رکشمیر کے 16اسٹوڈنٹس پر تشدد کیاہے۔
جموں کشمیر اسٹوڈنٹس اسوسیشن(جے کے ایس اے)کے قومی ترجمان ناصر کوہامی نے ایک ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کیاجس میں اس روم کو دیکھا یاگیا ہے جہاں پر کشمیر ی طلبہ کرکٹ میاچ کا مشاہدہ کررہے ہیں۔
ایک ٹوٹی ہوئی کرسی‘ فرش پر چاروں طرف سامان پھیلا ہوا ہے جس کو دیکھ کر لڑائی کے آثار واضح طور پر دیکھائی دے رہے ہیں۔
اس طلبہ کا دعوی ہے کہ اتر پردیش او ربہار سے تعلق رکھنے والے اسٹوڈنٹس نے ان پر حملہ کیا ہے وہیں جارحانہ او ربرہمی کے انداز میں ان پر مسلسل ”پاکستان جاؤ“ کے نعروں کے ساتھ شدت پسندی اختیار کی گئی ہے۔
درحقیقت یہ حملے اس واقعہ کے کچھ گھنٹوں کے بعد ہوا ہے جب سوشیل میڈیاپر ہندوستانی گیند باز محمد شامی کو ”مسلمان پاکستان کی حمایت“ کرنے والے قراردیتے ہوئے بدسلوکی کی گئی تھی۔
سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے نصیر کوہامی نے بتایاکہ ہندوستان کے پاکستان کے ہاتھوں شکست کے فوری بعد سنگرور میں بھائی گروداس انسٹیٹیوٹ آف انجینئر نگ اور ٹکنالوجی (بھائی جی ائی ای ٹی) میں یہ تصادم کا واقعہ پیش آیا ہے۔
چیرمن بھائی جی ائی ای ٹی نے کہا ہے کہ زخمیوں کو علاج کے لئے ایک مقامی اسپتال لے جایا گیاہے اور پولیس سے اس معاملے پر کاروائی کے لئے کہاگیاہے۔ بہرا یونیورسٹی ریات میں بھی طلبہ کے ساتھ کیاہوا ہے اس کی تفصیلات واضح نہیں ہیں۔