کانگریس اور بی آر ایس پر اندرون سازباز کا الزام

   

بی جے پی کے سبھی امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل،سدی پیٹ میں وزیر داخلہ امیت شاہ کا خطاب
سدی پیٹ /25 اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) حلقہ پارلیمان میدک کے بی جے پی امیدوار ایم راگھونندن کی انتخابی تشہیری مہم کے حصہ کے طور پر آج مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گورنمنٹ ڈگری کالج میدان سدی پیٹ میں منعقدہ ’’ وجئے سنکلپ‘‘ پروگرام میں شرکت کی ۔ جوکہ ضلع سدی پیٹ بی جے پی پارٹی کی طرف سے منعقد کیا گیا تھا ۔ وجئے سنکلپ پروگرام سے امیت شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر حلقہ کی عوام راگھونندن کو مرکزی وزیر کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے تو کنول کے پھول کے نشان کو ووٹ دے اور مودی سرکار کو تیسری بار اقتدار پر براجمان کرے ۔ تاکہ حلقہ کی ہوکہ ملک کی ترقی ممکن ہوسکے ۔ تاہم انہوں نے میدک پارلیمان کی عوام کے بشمول سارے تلنگانہ کی عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ بی جے پی کے 12 امیدواروں کو کامیاب بنائے ۔دوران خطاب امیت شاہ کانگریس اور بی جے پی پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ دو پارٹیاں باہم اندرونی طور پر ملے ہوئے ہیں ۔ جبکہ کانگریس ریاست میں حکومت بنانے کے باوجود بھی عوام سے کئے گئے وعدوں کو یکسر فراموش کرچکی ہیں ۔ ونیز بی آر ایس پارٹی اپنے 10 سالہ دور اقتدار میں کالیشورم پراجکٹ کے نام پر بہت بڑا کرپشن کرچکی ہے اور ہزاروں ایکڑ اراضی پر ناجائز قابض ہوکر خاندانی اقتدار بن بیٹھے تھے ۔ علاوہ اس کے ریاست کی عوام کو حد درجہ مقروض کرچکی ہے ۔ یہ دونوں پارٹیاں عوام کو دھوکہ دینے کے سوا ریاست کی ترقی کیلئے ذرہ برابر بھی فکر مند نہیں ہے ۔ انہوں نے مودی سرکار کی 10 سالہ کارکردگی کا بھی تذکرہ کرتے ہیوئے کہاکہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو یقینی بنایا گیا ۔ جبکہ مذکورہ بالا پارٹیاں تعمیر مندر کے خلاف تھے ۔ تاہم ریاست تلنگانہ میں 17 ستمبر کو بھی تلنگانہ ویموچن دن منانے سے بھی روک رہے ہیں اور مسلم تحفظات کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ صرف ایم آئی ایم پارٹی کے صدر اسد ا لدین اویسی کو خوش کرنے کے خاطر انہوں نے سرعام اعلان کیا کہ تیسری بار مودی سرکار آتے ہی ریاست سے مسلم تحفظات کو برخواست کیا جائے گا اور باضابطہ سرکاری طور پر ’’ ویموچن ‘‘ دن بھی منایا جائے گا ۔ اس کیلئے انہوں نے بی جے پی کو ووٹ کے ذریعہ مضبوط کرنے کی اپیل کی ۔ قبل ازیں بی جے پی امیدوار راگھونندن نے بھی تفصیلی خطاب کیا ۔ جبکہ پولیس کا وسیع بندوبست دیکھا گیا ۔