کانگریس قائدین کی جانب سے اپوزیشن کے اتحاد کی ممتا کی پہل کی ستائش

   

جب ملک کو بچانے کا چیلنج ہو تو چھوٹے چھوٹے اختلافات کو بھلا دینا چاہیے :تیواری

کولکتہ۔ ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی کی طرف سے تمام اپوزیشن جماعتوںکو بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف متحد ہونے کی دعوت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈروں نے اشارہ دیا کہ مستقبل میں کسی اپوزیشن اتحاد کی ضرورت نہیں ہے۔ کانگریس قائدین یہ بھی محسوس کرتے ہیں کہ دیگر اپوزیشن جماعتوں اور137 سال پرانی پارٹی کے درمیان چھوٹے اور معمولی اختلافات کو بھلا دیا جانا چاہئے کیونکہ غیر بی جے پی قائدین بی جے پی جیسی طاقت کو شکست دینے کے لئے متحد ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈرآنند شرما نے میڈیا کو بتایا یہ (اپوزیشن اتحاد) کانگریس کی اعلان کردہ موقف ہے۔ کانگریس صدر اور ایگزیکٹو کمیٹی نے بارہا اس پر زوردیا ہے۔ ماضی میں کانگریس نے سب کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کی پہل کی ہے۔ شرما نے کہا موضوع یہ ہے کہ جب ہم قومی نقطہ نظر سے بات کریں گے، تو کانگریس مرکزی کردار ادا کرے گی۔ سابق وزیر تجارت نے کہا کہ ہمیں (اپوزیشن اتحاد کے لیے) پوری سنجیدگی کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ اگرچہ عام انتخابات میں کانگریس بی جے پی سے ہارگئی تھی لیکن 2019 کے انتخابات میں اس کا ووٹ شیئر 19.55 فیصد تھا، جو علاقائی پارٹیوں کے مقابلے بہت زیادہ تھا۔ اس الیکشن میں کسی بھی علاقائی جماعت کو قومی سطح پر پانچ فیصد بھی ووٹ نہیں ملے۔ اہم بات یہ ہے کہ کانگریس کا ووٹ فیصد 2014 میں 19.31 تھا جو 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران بڑھ گیا۔ راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کانگریس برسراقتدار ہے، جب کہ جھارکھنڈ، تمل ناڈو اور مہاراشٹرا میں وہ مخلوط حکومتوں میں شامل ہے۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی سپریا سولے سمیت کئی اپوزیشن لیڈروں نے بار بارکانگریس کو آگے آنے اور اپوزیشن اتحاد کی قیادت کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ 27 مارچ کو بنرجی نے کانگریس سمیت تمام غیر بی جے پی وزرائے اعلیٰ اور اپوزیشن جماعتوں کو ایک خط لکھا تھا، جس میں ترقی پسند قوتوں کو اکٹھا ہونے اور جابر بی جے پی کی حکمرانی کے خلاف لڑنے کا مطالبہ کیا تھا۔ بنرجی نے پچھلے سال بھی کہا تھا کہ یو پی اے کیا ہے؟ تاہم تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ چونکہ متحدہ اپوزیشن میںکانگریس کا اہم رول ہے، اس لیے بنرجی اپنے سابق موقف کے برعکس برتاؤکرتے ہوئے کانگریس کو منوانے کی کوشش کرسکتی ہیں۔ کانگریس لیڈر منیش تیواری نے کہا یہ (اپوزیشن اتحاد کے لیے بنرجی کا خط لکھنا) ایک اچھا اقدام ہے۔ اگرچہ میں نے خط نہیں دیکھا لیکن میں کہوں گا کہ یہ ایک خوش آئند قدم ہے۔ ضرورت اس امرکی ہے کہ تمام ترقی پسند، قوم پرست اور سیکولر قوتیں اکٹھی ہوں اور مذہبی اور انتہا پسند قوتوں کا مقابلہ کریں۔کانگریس کے سینئر لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ بنرجی اپوزیشن کا مضبوط ستون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے ہر ریاست میں ووٹوں کی تقسیم کو روکنے کے لیے اپوزیشن کو متحد ہونا چاہیے۔ ماضی میں کانگریس پر بنرجی کی تنقید کے بارے میں پوچھے جانے پر تیواری نے کہا کہ جب ملک کو بچانے کا چیلنج ہو تو اس طرح کے چھوٹے چھوٹے اختلافات کو بھلا دینا چاہیے۔انہوں نے اس پہل کو ملک کیلئے خوش آئند قرار دیا ہے ۔