کانگریس کے صدراتی انتخابات میں مقابلے کے لئے سونیا گاندھی‘ راہول کی اجازت کی ضرورت نہیں۔ پارٹی

,

   

گہلوٹ سمجھا جارہا ہے کہ اس عہدے کے لئے سب سے آگے ہیں اور سمجھا جارہا ہے کہ انہیں موجودہ نظام کی حمایت اور اعتماد حاصل ہے اور امکان ہے کہ جی 23کے رکن ششی تھرورانہیں چیلنج دیں گے جنھوں نے الیکشن لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔


کوچی۔ مذکورہ کانگریس نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ صدراتی انتخابات لڑنے کے لئے کسی کو بھی اس کے صدر سونیاگاندھی یاپھر اس کے قائد راہول گاندھی کی اجازت درکار ہے‘ پارٹی کی قیادت کون سنبھالے گا اس پر اگر اتفاق رائے قائم نہیں ہوتی ہے تو امکان ہے کہ اگلے ماہ پارٹی صدر کے لئے انتخابات کرائے جائیں گے۔

اے ائی سی سی جنرل سکریٹری انچارج کمیونکشن جئے رام رمیش بھارت جوڑو یاترا کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں وقفہ کے دوران میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”10پی سی سی مندوبین کی حمایت رکھنے والے کسی بھی شخص کا مقابلہ میں خیر مقدم کیاجائے گا اور وہ الیکشن لڑنے کے لئے آزاد ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”پرچہ نامزدگی داخل کرنے کیلئے کسی کو بھی کانگریس صدر یا پھر راہول گاندھی کی اجازت درکار نہیں ہے۔ انتخابات نہایت شفافیت کے ساتھ کرائے جائیں گے۔ ملک کے کسی بھی سیاسی جماعت میں پارٹی صدر کو منتخب کرنے کے لئے انتخابات نہیں کرائے جاتے ہیں“۔

اسی وقت میں رامیش نے یہ بھی کہاکہ وہ مانتے ہیں کہ پارٹی صدر کا انتخاب کام راج ماڈل کی بنیاد پراتفاق رائے سے ہونا چاہئے۔انہوں نے افسانوی کانگریس لیڈر کے کام راج کے ”نظریہ“کی درخواست کی ان کے مطابق جو”ہر کسی سے بات کرتے ہیں اور اتفا رائے سے کوئی مثبت حل تلا ش کرتے ہیں“تاکہ پارٹی کی قیادت سنبھال سکیں۔انہوں نے کہاکہ ”اتفاق رائے قائم نہیں ہورہی ہے‘ پھر الیکشن مطلوبہ ہے۔ ہم انتخابات کرانے سے بھاگ نہیں رہے ہیں“۔

رامیش نے کہاکہ کون رنگ میں ٹوپیاں پھینکیں گے‘ وہ نہیں جانتے کون کس سے مقابلہ کریگا مگر وہ ہر گز نہیں کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ وہ نہیں جانتے کہ آیا چیف منسٹر راجستھان گہلوٹ پرچہ نامزدگی داخل کریں گے اور اگر انہوں نے ایسا کیاتو ریاست میں کیاہوگا۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”کانگریس پارٹی کے پاس ایسے حالات سے نمٹنے کے لئے ایک نظام ہے“۔گاندھی جو وائناڈکے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں کے منصوبوں کے متعلق رامیش نے کہاکہ ستمبر23یاترا میں آرام کا دن ہے اور اس کے بعد اگر سابقہ صدر دہلی جاتے ہیں وہ اپنی والدہ سے ملاقات بھی کریں گے جو بیمار ہیں اور حال میں اپنی طبی جانچ بھی کرائی ہے۔

رامیش نے کہاکہ ”انہوں نے پچھلے 2-3ہفتوں سے اپنی ماں سے ملاقات نہیں ہے۔ وہ بھی ایک انسان ہیں۔ کیا آپ کی والدہ بیمار ہے تو کیا ان سے ملاقات کے لئے آپ نہیں جائیں گے؟میرے پاس فی الحال جو جانکاری ہے اس کے مطابق اگر وہ دہلی گئے تو وہ اپنے والدہ سے ملاقات کریں گے اور پرچہ نامزدگی داخل نہیں کریں گے“۔

کانگریس کی صدرات کے لئے کون مقابلہ کریگا اس کے قیاس آرائیوں کے بیچ اس عہدے کے ایک امکانی عہدیدار اور پارٹی کی پسند گہلوٹ شام کو یہاں پر پہنچنے اورراہول گاندھی سے ملاقات متوقع ہے۔ راجستھان کی سیاست میں گہلوٹ کے سخت حریف اور پارٹی لیڈر سچن پائلٹ پہلے سے ہی کیرالا میں ہیں اور بھارت جوڑو یاترا کے پہلے مرحلے میں گاندھی کے ساتھ تھے جودن میں 10بجے کے قریب ایڈا پلی میں رکی تھی۔

کانگریس پارٹی ذرائع کے بموجب جمعرات کے روز گہلوٹ یاترا میں شامل ہوں گے۔گہلوٹ سمجھا جارہا ہے کہ اس عہدے کے لئے سب سے آگے ہیں اور سمجھا جارہا ہے کہ انہیں موجودہ نظام کی حمایت اور اعتماد حاصل ہے اور امکان ہے کہ جی 23کے رکن ششی تھرورانہیں چیلنج دیں گے جنھوں نے الیکشن لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

راجستھان چیف منسٹر نے تاہم امیدوار بننے سے انکار کیااورکہا ہے وہ گاندھی کومقابلہ کے لئے راضی کریں گے۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے کانگریس کے اراکین اسمبلی سے یہ بھی کہا تھا کہ اگر وہ پارٹی صدر کے انتخاب کے لئے پرچہ داخل کریں گے تو انہیں دہلی آنے کوکہاجائے گا۔

اعلامیہ کی اجرائی کے ساتھ ستمبر22سے کانگریس صدر کے انتخابات کی انتخابی تیاریاں شروع ہوجائیں گے اور پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا عمل 25سے 30ستمبر سے شروع ہوجائے گا۔ انتخابات17اکٹوبر کو کرائے جائیں گے اور نتائج دو دن بعد برآمد ہوں گے۔