!کرایہ کے بائیک ، ٹریفک مسائل میں ایک اور اضافہ

   

حیدرآباد ۔ 3مارچ ( سیاست نیوز) شہر میں ٹریفک مسائل میں اضافہ ہر جگہ کرایہ کی اسکوٹرس کی دستیابی کے باعث ہوا ہے ۔ شہر کے کئی جنکشن پر کرایہ کے اسکوٹرس پار کئے ہوئے نظر آئیں گے اور شہر میں ایسی کمپنیوں کا اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ اسکوٹر شیئر کرنے والی سرویس استعمال کرنے والوں کو کہیں سے بھی لے جانے اور واپس کسی بھی مقام پر چھوڑ رہی ہے ۔ اس کا مقصد کم لاگتی ٹرانسپورٹ پر مشتمل ٹکنالوجی پر مبنی حل پیش کرنا ہے ، جس کے ذریعہ مختصر وقت میں مختصر فاصلہ کا احاطہ کرنے میں مدد فراہم کی جارہی ہے ۔ فی کلومیٹر مسافت کیلئے اوسطاً کرایہ اس وقت 6روپیئے ہے ۔ اس وقت مارکٹ میں ایسی تین کمپنیاں Vogo، باؤنس اور Tazzobike سرگرم ہیں ۔ ڈی سی پی ٹریفک ایم ایس وجئے کمار نے بتایا کہ کالج کے طلبہ سگنلس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر ہیلمیٹ ٹریپل رائیڈنگ کررہے ہیں ۔ کئی لوگ ایسے ہیں جو وہیکلس کو کہیں بھی چھوڑ دیتے ہیں جس کے نتیجہ میں ایسے کاڈیو کا سرقہ ہوجاتا ہے ۔ایسے اسٹارٹ اپ سے وہیکلس کرایہ پر حاصل کرنے والوں کی شکایت ہے کہ گاڑی کی ساتھ ہیلمیٹ نہیں ہوتی ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجہ میں ٹریفک جام اور راہگیروں کو مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ پولیس نے بتایا کہ ایسی کئی گاڑیاں سوماجی گوڑہ ، مہدی پٹنم کی اہم سڑکوں پر چھوڑ دی جاتی ہیں ۔ پیراڈائیز سے بوئن پلی کو مسلسل سفر کرنے والی ساہتی کا کہنا ہے کہ بس کیلئے انتظار کرنا ان کیلئے بہت مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ بس اسٹاپ پر باؤنس اور ووگوکی گئی گاڑیاں پارک کی ہوئی ہوتی ہیں ۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ ان گاڑیوں کو رسی کی مدد سے کھینچ کر پولیس اسٹیشن میں لیجاکر رکھ دیا جاتاہے ۔ یوزرس پھر ان کی احاطہ میں نشاندہی کرتے ہیں اور پولیس اسٹیشن اگر پولیس کے قبضہ سے ان وہیکلس کو لے جاتے ہیں۔ پولیس عہدیداروں نے کمپنیوں سے کہا کہ زیرالتواء ٹریفک چالانات ادا کرنے تک ضبط کی گئی گاڑیوں کا گلوبل پوزیششنگ سسٹم بند کردے ۔ پولیس نے کمپنیوں کو یہ بھی تجویز پیش کی ہے کہ سرکاری تنظیموں سے معاہدہ کرے یاشراکت داری کرے ۔