کرتار پور ویڈیو میں خالصتانی رہنماؤں کو دکھانے پر تنازعہ

   

اسلام آباد،6نومبر(سیاست ڈاٹ کام)پاکستان کے کرتارپور کوریڈور پر بنائے گئے سرکاری نغمے کے ویڈیومیں مارے گئے تین خالصتانی دہشت گرد رہنماؤں کو دکھائے جانے کے بعد ایک نیا تنازعہ شروع ہوگیا ہے ۔پاکستان حکومت نے اس سلسلے میں ایک ویڈیو ٹویٹر پر شیئر کیا ہے ۔اسی ویڈیو میں وزیراعظم عمران خان سکھوں کے اہم گرودوارے دربار صاحب کرتارپور کی اہمیت کی نشاندہی کرتے نظر آرہے ہیں۔اس ویڈیو میں سکھ عقیدت مندوں کوپاکستان کے مختلف گرودواروں میں حاضری دینے جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔لیکن تنازعہ تب کھڑا ہوا جب ویڈیو میں خالصتانی رہنما جرنیل سنگھ بھنڈراں والا،امریک سنگھ خالصہ اور میجر جنرل (برخاست)شاہ بیگ سنگھ کو دکھایاگیا ۔تینوں خالصتانی لیڈر 1984 میں ہوئے ہندوستانی فوج کے آپریشن بلیو اسٹار کے دوران مارے گئے تھے ۔خالصتانی حامی لیڈر بھنڈراں والا دمدمی ٹکسال نامی مذہبی تنظیم کے سربراہ تھے ۔خالصہ ایک دیگر خالصتانی سکھ اسٹوڈنٹ لیڈر تھے اور انہوں نے آل انڈیا سکھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی قیادت بھی کی،جو اب ممنوعہ ہے ۔شاہ بیگ سنگھ ایک برخاست فوجی افسر تھے اور آپریشن بلیو اسٹار کے دوران بھنڈراں والاکے ساتھ وہاں موجود تھے ۔آپریشن بلیواسٹار کے دوران جون ،1984 میں سورن مندر میں ہندوستانی فوج نے تینوں خالصتانی دہشت گردوں کو مارا تھا۔پچھلے سال،پنجاب کے وزیراعلی امرندر سنگھ نے کہا تھا،‘‘پاکستان اور اس کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی پنجاب میں سکھ دہشت گردی کو پھر سے زندہ کرنے کے لئے کرتارپورکوریڈور کا استعمال کرسکتی ہے۔’’9نومبر کو کھولے جانے والی اس راہداری میں ہندوستانی عقیدت مندوں کے لئے ویزا سے آزاد آمدورفت کی سہولت ہوگی،جنہیں کرتارپور صاحب جانے کے لئے اب صرف ایک پرمٹ حاصل کرنا ہوگا۔کرتارپورکوریڈور کے سلسلے میں پاکستان دوطرفہ کھیل کھیل رہا ہے ۔پاکستان کی جانب سے چہارشنبہ کو کرتارپور گرودوارے کے سلسلے میں سرکاری طورپر ایک نغمہ جاری کیاگیا، لیکن اس نے اس میں بھی کھیل کھیلا ہے ۔اس کی جانب سے کرتارپور پر دو ویڈیو جاری کئے گئے ہیں،فیس بک پر الگ اور ٹویٹر پرالگ ہے ۔دونوں ہی ویڈیو میں جرنیل سنگھ بھنڈراں والا کا ذکر ہے ۔