کرناٹک اسمبلی انتخابات کی دوڑ دھوپ میں راہول نے اڈانی کے معاملے پر بی جے پی کو نشانہ بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی

,

   

اڈانی گروپ کامعاملہ اسی سال جنوریمیں شدت اختیار کیاجب امریکی نژاد شار ٹ سیلر ہندنبرگ نے کمپنی پر چھیڑ چھاڑ اور دھوکہ دہی کاالزام لگایاتھا۔
بنگلورو۔ کرناٹک اسمبلی کے لئے 10کو ہونے والی رائے دہی کی مہم پیر کے روزختم ہوگئی جس میں یہ دیکھا گیاہے کہ کانگریس سربراہ راہول گاندھی نے اڈانی گروپ کے حوالے سے بی جے پی کونشانہ بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ہے‘ ساتھ ہی ساترھ انتخابات کے زیراثرریاست میں ”بسوراج بومائی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت میں پیش آنے والی بدعنوانیوں“ کو بھی اجاگر کیا۔

اڈانی گروپ کامعاملہ اسی سال جنوریمیں شدت اختیار کیاجب امریکی نژاد شار ٹ سیلر ہندنبرگ نے کمپنی پر چھیڑ چھاڑ اور دھوکہ دہی کاالزام لگایاتھا۔اڈانی گروپ نے ہندنبرگ پر ”غیراخلاقی شارٹ سیلر“کے طور پر حملہ کیااور کہاکہ نیویارک میں مقیم ادارے کی رپورٹ ”جھوٹ کے سوا کچھ نہیں“ ہے۔

راہول گاندھی جنھوں نے کرناٹک کے کولار سے 16اپریل کے روز اپنی انتخابی مہم کی شروعات کی تھی‘ پہلی مرتبہ ایک عوامی جلسہ عام میں اڈانی گروپ کا مسئلہ اٹھایاتھا۔

سورت کی ایک عدالت کی جانب سے توہین کے معاملے میں سزا سنائے جانے کے بعد اسی سال مارچ23کو لوک سبھا کی رکنیت سے راہول گاندھی کونااہل قراردیدیاگیاتھا۔

راہول گاندھی نے کولار‘ ہمناباد‘ وجئے پورا‘ ہنجال‘ انیکال اور منگلورو کے عوامی جلسہ عام میں اڈانی گروپ کا مسئلہ اٹھایاتھا۔اپنی تقریرمیں راہول گاندھی نے کہاکہ ”وہ(بی جے پی) پارلیمنٹ میں مجھے بات کرنا نہیں دینا چاہتے ہیں۔

وہ پریشان ہیں کہ میں اڈانی پرسوال کھڑے کروں گا۔ اس سونچ کے ساتھ انہوں نے پارلیمنٹ سے مجھے نااہل کیا ہے کہ میں خاموش رہوں گااو رمیں ڈر جاؤں گا۔ میں ڈرا نہیں ہوں۔ میں دوبارہ وزیراعظم سے پوچھوں گا“۔

انہوں نے کہاکہ ”جب تک مجھے جوابات نہیں مل جاتے‘ میں روکوں گا نہیں ہے۔ مجھے نااہل کردیں یاجیل میں ڈال دیں۔ وہ مجھے نقصان نہیں پہنچائے گا“۔کولار میں راہول گاندھی نے کہاکہ ”پارلیمنٹ میں وزیراعظم سے میں نے اڈانی سے ان کے تعلقات کے متعلق پوچھا۔

پہلے انہوں نے میرا مائیک بند کردیا اور بعد میں بی جے پی منسٹرا نے میرے متعلق جھوٹ بولا۔ جب میں نے ایک رکن کی حیثیت سے میرے حق کے متعلق جواب مانگا‘ تو اسپیکر نے مجھے اجازت نہیں دی۔

پارلیمنٹ میں وہ مجھے بولنے نہیں دینا چاہتے ہیں اور اسی وجہہ سے مجھے نااہل کردیاہے“۔

یہاں تک سابق کانگریس صدر سونیاگاندھی نے بھی 6مئی کے روز ہبلی میں ایک عوامی جلسہ عام سے خطاب کیا‘ چار سال کے وقفہ کے بعد ان کی یہ پہلی انتخابی میٹنگ تھی۔کرناٹک میں 10مئی کے روز 224ممبر س کی اسمبلی حلقوں کے لئے رائے دہی مقرر ہے اور ووٹوں کی گنتی 13مئی کو ہوگی۔