کرناٹک امتحانات اتھاریٹی نے بھرتی امتحانات میں ”ہیڈ کور“ پر لگائی پابندی

,

   

واضح طور پر ڈریس کوٹ حجاب پر پابندی نہیں لگاتا ہے
بنگلورو۔مذکورہ کرناٹک امتحانات اتھاریٹی (کے ای اے) نے متعدد بورڈس اور کارپوریشنوں میں نقل کو روکنے کے لئے بھرتی امتحانات کے دوران امتحان مرکز میں تمام اقسام کے ہیڈ کورس پر پابندی عائد کردی ہے۔

حالانکہ واضح طور پر حجاب پرڈریس کوڈ میں پابندی نہیں ہے‘مگر یہ نئے رہنمایانہ خطوط سے مضمر ہے۔ آرڈر میں کہاگیاہے کہ یہ بلوٹوتھ ڈیواسوں کا استعمال کرتے ہوئے امتحانات میں ہونے والی بدیانتی کی روک تھام کی کوشش ہے۔

قبل ازیں 6نومبر کے روز کرناٹک پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں پیش ہونے والی ایک خاتون سے امتحان حال میں داخل ہونے سے قبل ”منگل سوتر“ نکالنے کوکہاگیاتھا۔

ہندوتوا گروپس کی جانب سے احتجاج کے بعد امتحانات حال میں مذکورہ کے ای اے نے اب منگل سوتراو ر بچھوے پہننے کی اجازت دیدی ہے وہیں دوسرے زیوارت پر پابندی عائد کی ہے۔

مختلف بورڈس اور کارپوریشنوں میں بھرتی کے امتحانات 18اور19کے روز ریاست بھر میں منعقد کئے جائیں گے۔ اس سے قبل اکٹوبر میں کرناٹک حکومت نے مسابقتی امتحانات کے دوران حجاب پہننے کی اسٹوڈنٹس کو اجازت دی تھی۔

اعلی تعلیم کے وزیرایم سی سدھاکر نے امتحانات کو مرکز کو حجاب پہن کر آنے کی امیدواروں کو اجازت دی تھی جس کے بعد دائیں بازو کے گروپوں نے احتجاج کیاتھا۔

تاہم بعض اسٹوڈنٹس کی جانب سے بلیوٹوتھ کے استعمال کی شکایتیں موصول ہونے کے بعد حکومت نے اس مرتبہ یہ امتناع نافذ کیاہے۔

ریاستی حکومت نے 11نومبر کے روز کلبرگی اور یادگیر امتحانات مراکز میں مبینہ بلیو ٹوتھ ڈیوس کے اکٹوبر2023میں کے ای اے کے امتحانات کے دوران بلیوٹوتھ ڈیوائس کے استعمال کی سی ائی ڈی جانچ کا حکم دیاتھا۔

امتحانات کے ڈریس کورٹ میں لڑکیوں کو اونچی ہیل کے جوتے‘ جینس اور ٹی شرٹس پہننے پر روک لگائی گئی ہے وہیں مردوں پر ہالف سلیف شرٹس کو ان شرٹ کئے ہوئے نہیں ہوں کی اجازت دی ہے۔

سال 2022میں سپریم کورٹ نے کلاس روموں میں حجاب کے استعمال پر کرناٹک حکومت کے فیصلے پر روک لگادی تھی۔

ریاستی حکومت نے اس وقت اس حکم کو بورڈ کے دیگر امتحانات جیسے دسویں‘بارہوں جماعت کے ساتھ ساتھ کے ای اے کے ذریعہ کئے جانے والے کامن انٹرنس ٹسٹ تک بھی بڑھا دیاتھا