کرناٹک میں ارکان اسمبلی کو خریدنے کے الزامات و جوابی الزامات

   

کمارا سوامی ہمارے ایم ایل ایز سے رابطہ بنانے کوشاں‘ایڈورپا ۔ میری حکومت کو کوئی خطرہ نہیں : چیف منسٹر کا دعوی

نئی دہلی 14 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) کرناٹک میں اپوزیشن بی جے پی نے جے ڈی ایس ۔ کانگریس اتحاد پر اورخود چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی نے بی جے پی پر اپنے اپنے ارکان اسمبلی کو لالچ دے کر خریدنے کی کوششوں کا الزام عائد کیا ہے ۔ ان الزامات کے دوران بی جے پی کے ارکان اسمبلی کو دو دن کیلئے دہلی میں ہی مقیم رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر بی ایس ایڈورپا نے آج الزام عائد کیا کہ برسر اقتدار کانگریس ۔ جے ڈی ایس اتحاد کی جانب سے پارٹی کے ارکان اسمبلی کو لالچ دے کر خریدنے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ انہوںنے تاہم کہا کہ پارٹی کے تمام 104 ارکان اسمبلی متحد ہیں اور وہ دہلی میں ہی قیام کرینگے ۔ اس سے چند گھنٹے قبل ہی چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی نے اس الزام کا اعادہ کیا تھا کہ بی جے پی برسر اقتدار اتحاد کے ارکان اسمبلی کو لالچ دینے کی کوشش کررہی ہے تاہم انہوں نے یقین ظاہر کیا تھا کہ اتحاد کا کوئی رکن اسمبلی انحراف نہیں کریگا ۔ ایڈورپا نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش ہم نہیں بلکہ جے ڈی ایس ۔ کانگریس کر رہے ہیں۔ ہم ایک یا دو دن دہلی ہی میں قیام کرینگے کیونکہ کمارا سوامی ہمارے ارکان اسمبلی سے رابطہ کرنے اور انہیں خریدنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی چوکس اور محتاط ہے کیونکہ چیف منسٹر ہمارے ارکان اسمبلی کو پیسے اور طاقت کے استعمال سے خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ بی جے پی ارکان اسمبلی سے رابطہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہوں نے کلبرگی (گلبرگہ ) کے ایک رکن اسمبلی کو وزارتی عہدہ کی پیشکش بھی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کی اتحادی حکومت متحد نہیں ہے ۔ حکومت کا کام کاج بھی ٹھیک نہیں چل رہا ہے ۔ اس دوران چیف منسٹر کمارا سوامی نے ادعا کیا ہے کہ ان کی حکومت کے عدم استحکام کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ انہوں نے ان اطلاعات کو اہمیت نہیں دی کہ بی جے پی نے ’ آپریشن لوٹس ‘ کے ذریعے ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔ کہا جا رہا کہ کانگریس کے چھ تا آٹھ ارکان اسمبلی بی جے پی میںشامل ہونے تیار ہیں۔ یہ رپورٹس بھی ہیں کہ ان میں سے کچھ ارکان سے فی الحال رابطہ بھی نہیں ہو پا رہا ہے ۔