کرناٹک میں ایک آئی اے ایس افسر کا استعفیٰ

,

   

جمہوری بنیادوں پر مفاہمت پر اظہار برہمی ، دوستوں کے نام مکتوب

منگلورو ۔ /6 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک کے ایک سینئر آئی اے ایس آفیسر ایس ششی کانت سنتھل نے جمعہ کو اپنی خدمات سے استعفی دیدیا اور ایک مکتوب میں اپنے دوستوں سے کہا کہ ’ جمہوریت کی تعمیر میں استعمال کئے جانے والی اصل بنیادوں پر بدترین مفاہمت کی گئی ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔ سنتھل ضلع دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر ہیں ۔ سنتھل نے اگرچہ کہا ہے کہ یہ ان کا شخصی فیصلہ ہے لیکن اپنے دوستوں کے نام مکتوب میں لکھا ہے کہ ایک ایسے وقت بحیثیت سیول خدمت گزار حکومت میں بدستور برقرار رہنا غیراخلاقی ہوگا جب جمہوریت کی تعمیر میں شامل اصل بنیادوں کی عدیم النظیر انداز میں پامالی و مفاہمت کی جارہی ہے ۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ استعفی کسی مخصوص واقعہ سے مربوط نہیں ہے ۔ سنتھل نے اپنے مکتوب میں مزید لکھا کہ ’ ڈی کے (دکشن کنڑا) کے عوام اور عوامی نمائندے مجھ پر کافی مہربان تھے اور میں مجھ کو دی گئی ذمہ داری سے اچانک و درمیانی راستہ میں ترک کردینے پر معذرت کا اظہار کرتا ہوں ‘ ۔ سنتھل نے مزید کہا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ آنے والے دن ملک و قوم کے بنیادی تانے بانے کے لئے انتہائی سنگین اور دشوار گزار چیلنجوں
سے بھرپور ہوں گے ۔
چنانچہ سب کی زندگیوں کو بہتر بنانے کا کام جاری رکھنے کے لئے آئی اے ایس خدمات سے باہر رہنا ہی بہتر ہوگا ۔ سنتھل نے کہا کہ ’ اب یہ محض معمول کے مطابق کا کام نہیں رہا ‘ ۔ 2009 ء کے آئی اے ایس بیاچ سے وابستہ سنتھل کا تعلق ٹاملناڈو سے ہے ۔ انہیں 2017 ء دکشن کنڑا کا ڈپٹی کمشنر مقرر کیا گیا تھا ۔ اس سے قبل بشمول رائچور وہ کرناٹک کے دیگر کئی اضلاع میں ڈپٹی کمشنر تھے ۔ ملک کی بعض ریاستوں میں ضلع کلکٹر کو ڈپٹی کمشنر کہا جاتا ہے ۔ جموں و کشمیر میں پابندیاں عائد کئے جانے پر احتجاج کرتے ہوئے ایک اور سینئر آئی اے ایس افسر کنن گوپی ناتھن نے گزشتہ ماہ استعفی دیدیا تھا ۔