بنگلورو۔ پیر کے روز کرناٹک کانگریس نے ’کیا آپ کے پاس جواب ہیں۔ بی جے پی؟‘ مہم کی شروعات کی ہے جو ریاست میں بی جے پی حکومت کی جھوٹ اور ناکامیوں کے متعلق سوالات پرمشتمل ہے۔
بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں ریاست کرناٹک کے اندر 600یقین دہانیوں کو پورا کرنے کا وعدہ کیاتھا۔ مذکورہ کرناٹک کانگریس یونٹ کی جانب سے ہر روز ان کی تکمیلات‘ اسکینڈلس‘ ناکامیوں اور تنازعات پر ایک سوال پوچھے گا۔
بنگلور کے پارٹی ہیڈ کوارٹرس میں کرناٹک کانگریس انچارج رندیپ سرجیوالا‘ اپوزیشن لیڈر سدارامیہ اورکانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیو کمار نے اس مہم کی شروعات کی تھی۔ سرجیوالانے کہاکہ بی جے پی کا حقیقی نام”جھوٹ کی پارٹی“ہے۔
بی جے پی کاموقف’بیگ ٹریڈ جنتا پارڈی“ اور ”بے وقوف جنتا پارٹی“ ہے۔ ریاست کے اسمبلی انتخابات سے سات سے اٹھ ماہ قبل کانگریس پارٹی نے اس مہم کی شروعات کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”جب تک ہم ہر روز ایک سوال پوچھیں گے اور ان سوالات کے ساتھ عوام کے سامنے جائیں گے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ بی جے پی حکومت مٹھوں سے 30فیصد اور کنٹراکٹرس سے 40فیصد کمیشن لے رہی ہے۔
سرجیوالا نے کہاکہ ”پچاس فیصد کمیشن بی جے پی ورکرس کے لئے لیاجارہا ہے۔ مختلف سطحوں پر یہ کمیشن مافیا کام کررہا ہے۔
کرناٹک ملک میں سب سے زیادہ بدعنوان ریاست بن گئی ہے“۔بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق چیف منسٹر یداروپا کے وقت سے یہ بھروسہ دلایاجارہا ہے۔
کرناٹک کانگریس انچارج نے کہاکہ ”بی جے پی قائدین سے ہم پوچھیں گے‘ کیا انہوں نے یہ وعدوں کو پورا کیاہے؟بی جے پی کوایمانداری کے ساتھ جواب دیناہوگا۔
ایسانہیں ہے کہ تم سو بار جھوٹ بولو اوراس کو سچ کرو۔ سابق منسٹر کے ایس ایشوراپا نے لوگوں کے سامنے جھوٹ بولنے کی ترغیب ورکرس کو دی ہے“۔
سدارامیہ نے کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی الزام لگایاکہ وہ مختلف پراجکٹس کے لئے قرضہ جات پر 40فیصد کمیشن لے رہی ہے۔
انہوں نے دعوی کیاکہ ان کے چیف منسٹر کی حیثیت سے معیاد کے دوران‘ریاستی اسمبلی انتخابات میں 165یقین دہانیوں میں سے 158کو پورا کیاگیاتھا۔