کسی بھی جائز و حقیقی شہری کو قومی رجسٹر سے نہیں نکالا جائے گا

,

   

عوام کی زندگیوں اور جذبات سے وابستہ مسئلہ، پارلیمنٹ میں شہریت بل کی جلد منظوری کی اُمید، آسام میں وزیراعظم مودی کا جلسہ عام سے خطاب

سلچر 4 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز آسام کے عوام کو یقین دلایا کہ شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) سے کسی ایک بھی جائز و حقیقی ہندوستانی شہری کو نہیں نکالا جائے گا اور اُمید ظاہر کی کہ شہریت بل کو بہت جلد پارلیمنٹ میں منظوری حاصل ہوجائے گی۔ وزیراعظم مودی نے کالی نگر میں وجئے سنکلپ سماویش ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ ’’شہریت کے قومی رجسٹر (این آر سی) عمل کے دوران شہریوں کو ہونے والی تکالیف اور دشواریوں سے میں اچھی طرح باخبر ہوں لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جائز اور حقیقی ہندوستانی شہریوں کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کی جائے گی‘‘۔ شمال مشرق میں لوک سبھا انتخابات کی مہم کا آغاز کرتے ہوئے مودی نے کہاکہ ’حکومت شہریت (ترمیمی) بل پر پیشرفت کررہی ہے۔ یہ عوام کی زندگیوں اور جذبات سے وابستہ ہے۔ یہ کسی کے انفرادی فائدہ کے لئے نہیں ہے بلکہ ماضی میں کی گئی غلطیوں اور ناانصافیوں سے نمٹنے سے تعلق رکھتی ہے۔ مجھے توقع ہے کہ یہ بِل بہت جلد پارلیمنٹ میں منظور کرلیا جائے گا‘‘۔ مودی نے 35 سال سے معلق آسام سمجھوتہ کے فقرہ 6 پر عمل آوری کے لئے اپنی حکومت کے فیصلے کا تذکرہ بھی کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ’آسام کی سماجی، تہذیبی اور لسانی شناخت کی حفاظت کے لئے اب راستہ صاف ہوچکا ہے‘۔ وزیراعظم نے کہاکہ ’پنچایت انتخابات میں بھی بی جے پی کو ووٹ دینے پر میں آسام کے عوام کا احسان مند ہوں اور اس احسان کے عوض میں اس ریاست کی ترقی کا عہد کرچکا ہوں‘۔ بالائی ااسام کے بوگی بیل میں 25 ڈسمبر کو ملک کے طویل ترین ریل اور روڈ برج کے افتتاح کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہاکہ ’’10 دن کے دوران دوسری مرتبہ آسام کے عوام کے ساتھ ہونا میری خوش نصیبی ہے۔ بارک اور برہما پترا وادیاں نہ صرف اس ریاست بلکہ سارے ملک کے لئے اُمنگوں کا سرچشمہ ہیں‘‘۔ وزیراعظم پہلے مرحلہ کی انتخابی مہم کے ایک حصہ کے طور پر منی پور کے دارالحکومت امپھال سے ضلع کچار کے ٹاؤن سلچر پہونچے تھے۔ مودی نے لوک سبھا انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق نافذ ہونے سے قبل 100 دن کے دوران 20 ریاستوں میں درجنوں ریالیوں سے خطاب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بی جے پی اپنے حلیفوں کے ساتھ شمال مشرقی علاقہ کی آٹھ ریاستوں میں 25 کے منجملہ 21 لوک سبھا حلقوں پر قبضہ کرنے کا نشانہ مقرر کیا ہے اور آسام میں 14 کے منجملہ 11 حلقوں پر فتح کی اُمید ظاہر کی ہے۔