کشمیریوں کے ساتھ انصاف اور پابندیاں ختم کرنے پر زور

,

   

جرائم کی تحقیقات کیلئے آزادانہ ہیومن ٹریبونل کے قیام کا مطالبہ
وزیر اعظم مودی کے نام برطانیہ کے 120 مسلم اسکالرس کا کھلامکتوب

لندن۔/8 فبروری، ( سیاست ڈاٹ کام ) برطانیہ کے 120 سے زائد مسلم اسکالرس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے نام کھلا مکتوب روانہ کرتے ہوئے کشمیری عوام کی مشکلات ، مصائب اور پریشانیوں کا ذکرکیا اور کشمیریوں کی قابل رحم حالت سے متعلق انسانی ضمیر کوجھنجھوڑنے کی کوشش کی ہے۔برٹش مسلم سوسائٹی آف اسکالرس اینڈ سپوٹرس کے مکتوب میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی کی کارروائی انتہائی سنگین ہے جس سے بڑے پیمانے پر معصوم زندگیوں کے ضائع ہونے کا امکان ہے۔ اس صورتحال سے نہ صرف تنازعات پیدا ہوں گے بلکہ اس سے بھی زیادہ سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ بڑے قائدین کا یہ وصف رہا ہے کہ وہ مشکل سے مشکل حالات کا بھی حل تلاش کرتے ہیں ان قائدین کی طرح نہیں جو مشکلات پیدا کرتے ہیں۔ مکتوب کو کھلے ذہن اور دل سے پڑھنے اور انسانی بنیادوں پر کشمیر کے حالات کا جائزہ لینے کی درخواست کی گئی ہے۔ بے شک بالآخر ہر انسان کو اپنے خالق حقیقی کے پاس جانا ہے اور وہ زمین پر جو کچھ کرتا ہے اس کے لئے وہاں جوابدہ ہوتا ہے۔ مکتوب میں یکطرفہ آرٹیکل 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد کے حالات کا تذکرہ کیا گیا۔ کرفیو کا نفاذ، موبائیل فونس پر پابندی،انٹر نیٹ کی مسدودی اور عوام کی آزادانہ حمل و نقل پر بندش کے علاوہ تمام کشمیری قائدین کی گرفتاری کا تفصیلی ذکر کیا گیا ہے۔ مکتوب میںاقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق کام کرنے کی اپیل کی گئی۔ 5 اگسٹ 2019 سے نافذ کرفیو کی فوری برخواستگی کے علاوہ ٹیلی مواصلات پر پابندی ختم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ انٹر نیشنل میڈیا کو کشمیر تک رسائی اور کشمیری قیادت کو اندرون کشمیر اور کشمیر سے باہر جانے کی اجازت د ینے کا مطالبہ کیا گیا ۔ انسانیت کے خلاف جرائم جیسیاجتماعی عصمت ریزی ، اذیت رسانی، افراد کے لاپتہ ہونے، اجتماعی قبر وغیرہ کے کے علاوہ فوج اور نیم فوجی دستوں کے مظالم کی تحقیقات کے لئے آزادانہ ہیومن رائٹس ٹریبونل کے قیام پر زور دیا گیا ہے۔ مکتوب میں جواہر لال نہرو اور مہاتما گاندھی کے حوالہ سے جمہوریت اور جمہوری اقدار اور ان کی اہمیت کا ذکر کیا گیا۔ نفرت ، تقسیم اور تشدد کے راستہ کی خرابیوں پر روشنی ڈالی گئی اور اس توقع کا اظہار کیا گیا کہ وزیر اعظم کشمیریوں اور ملک کے اقلیتوں کے ساتھ ہورہی ناانصافیوں کو روکنے کے اقدامات کریں گے۔ 120 اسکالرس نے کھلے مکتوب پر دستخط کئے ہیں۔