کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کا مطالبہ

   

ظہیرآباد میں ریاستی میڈیکل ایمپلائیز یونین کا دوسرا ضلعی اجلاس ، بھیم راؤ پاٹل اور دیگر کا خطاب
ظہیرآباد ۔ /4 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ میڈیکل ایمپلائیز یونین کا دوسرا ضلعی اجلاس یہاں ایریا ہاسپٹل میں زیرصدارت بھیم راؤ پاٹل صدر ضلع اے آئی ٹی یو سی منعقدہوا جب کہ تلنگانہ میڈیکل ایمپلائز یونین کے ریاستی صدر محمد یوسف نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی ۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمد یوسف نے کہا کہ سرکاری دواخانوں میں برسرخدمت کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو حسب وعدہ تاحال باقاعدہ نہ بناکر ریاستی حکومت نے کنٹراکٹ ملازمین کے ساتھ دھوکہ کیا ہے جب کہ دی جانے والی معمولی تنخواہ بھی ہر ماہ پابندی کے ساتھ ایصال نہ کرکے انہیں مالی مشکلات سے دوچار کردیا ہے ۔ انہوں نے کنٹراکٹ ملازمین کو کم از کم 18000 روپئے فی ماہ تنخواہ ایصال کرنے کا ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ تلنگانہ میڈیکل ایمپلائیز یونین کی ریاستی جنرل سکریٹری حسینہ بیگم نے بھی اپنے خطاب میں سرکاری دواخانوں میں برسرخدمت کنٹراکٹ ملازمین کے ساتھ ر یاستی حکومت کے معاندانہ رویہ کو افسوسناک قرار دیا اور ادعا کیا کہ کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کے بغیر دواخانوں کی کارکردگی کو بہتر نہیں بنایا جاسکتا۔ انہوں نے کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کا ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ سی پی آئی کے ضلعی سکریٹری سید جلال الدین نے بھی خطاب کرتے ہوئے پرزور الفاظ میں کہا کہ ریاست کی ٹی آر ایس حکومت جھوٹے وعدے کرکے برسراقتدار آئی ہے اور اس نے اپنی کارکردگی سے عوام کو مایوس کردیا ہے ۔ ہزاروں تعلیمیافتہ نوجوان روزگار نہ ملنے سے پریشان حال ہیں جب کہ مالی مشکلات سے تنگ آکر کنٹراکٹ ملازمت اختیار کرنے والے بھی پابندی کے ساتھ ہر ماہ تنخواہ حاصل کرنے سے محروم ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کنٹراکٹ ملازمین کو پابندی کے ساتھ تنخواہیں ایصال کرنے کا ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر اے آئی ٹی یو سی کے سرکردہ قائدین یوٹنی پرساد ، روبینہ ، جی سریش ، جی وینکٹیشم ، ایم سدم ، بی سرینواس ، سومناتھ گوڑ ، محمد افضل میاں ، محمد اظہر الدین ، محمد غوث ، محمد اسمعیل اور دوسروں کے بشمول کنٹراکٹ ملازمین کی قابل لحاظ تعداد موجود تھی ۔ بعد ازاں شریک اجلاس کنٹراکٹ ملازمین نے حکومت کے معاندانہ رویہ کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا ۔