کورونا سے نمٹنے سِپلا کمپنی کی ادویات ایک ہفتے میں دستیاب ہوسکتی ہیں

,

   

سی ایس آئی آر ۔ آئی آئی سی ٹی کے اشتراک سے بڑی کامیابی ۔ قیمت بھی واجبی ہوگی

حیدرآباد ۔اینٹی وائرل اور کسی پیٹننٹ کے بغیر تیار کی جانے والی دوا
favipiravir
بہت جلد بھاری مقدار میںاور واجبی قیمتوں پر ہندوستانی مارکٹوں میں دستیاب ہوسکتی ہے جسے بڑی دواساز کمپنی سپلا کی جانب سے اندرون ایک ہفتہ جاری کیا جاسکتا ہے ۔ یہ دوا کورونا سے معمولی اور درمیانی شدت تک متاثر مریضوں کے علاج میں معاون ثابت ہوئی ہے ۔ کونسل برائے سائنٹفک و صنعتی ریسرچ نے اعلان کیا کہ اس دوا کو سب سے پہلے جاپان میں فیوجی نے دریافت کیا تھا تاہم سی ایس آئی آر ۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کمیکل ٹکنالوجی نے اس دوا کو کم لاگتی طریقہ کار سے مقامی سطح پر دستیاب کمیکلز کے ذریعہ تیار کیا ہے اور اس ٹکنالوجی کو سپلا
Cipla
کمپنی کو اپریل میں منتقل کیا ہے۔ سپلا کمپنی نے اب اس کے پروسیس کو اپنے مینوفیکچرنگ یونٹ میں تیز تر کردیا ہے اور ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا سے رجوع ہوتے ہوئے اس دوا کو ملک میں شروع کرنے کی اجازت طلب کی ہے ۔ چونکہ ڈی سی جی آئی کی جان سے
Favipiravir
دوا کے محدود ایمرجنسی استعمال کی اجازت پہلے ہی دے رکھی ہے ایسے میں سپلا کی جانب سے اس دوا کو کورونا سے متاثر مریضوں کے علاج کیلئے جلد ہی جاری کیا جائیگا ۔ سی ایس آئی آر۔ آئی آئی سی ٹی کے ڈائرکٹر ایس چندر شیکھر نے بتایا کہ جو ٹکنالوجی ہم نے فراہم کی ہے وہ بہت موثر ہے اور یہ قابل دسترس بھی ہے ۔ اس سے سپلا کمپنی کو انتہائی کم وقت میں زیادہ مقدار میں دوا تیار کرنا آسان ہوجائیگا ۔ سی ایس آئی آر کے ذرائع نے بتایا کہ ادارہ صنعتی حلقوں سے کورونا مسائل کو حل کرنے اشتراک میں کام کر رہا تھا اور سپلا سے اشتراک ثبوت ہے کہ ادارہ کس طرح تیزی سے ادویات تیار کرنے کے عمل میں شامل ہے ۔

دواساز کمپنی سِپلا
(Cipla)
کے صدرنشین یوسف خواجہ حمید بہترین سائنسداں
٭٭ مشہور دوا ساز کمپنی سِپلا
(Cipla)
کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے ۔ جس کے نگرانی 83 سالہ یوسف خواجہ حمید ہیں جو پولینڈ میں پیدا ہوئے تھے اور ایک ہندوستانی سائنسداں کی حیثیت سے انہیں شہرت ملی ۔کمپنی اُن کے والد خواجہ عبدالحمید نے قائم کی تھی۔ فی الحال وہ ایک ارب پتی تاجر / صنعتکار ہیں اور سِپلا کے صدرنشین ہیں ۔ یوسف خواجہ حمیدالدین نیشنل سائنس اکیڈیمی کے منتخبہ فیلو بھی ہیں ۔ 25 جولائی 1936 کو موصوف پولینڈ میں پیدا ہوئے اور شہریت کے مطابق وہ ہندوستانی ہیں ۔ ان کی تعلیم کتھیڈرل اینڈ جان کینین اسکول ، یونیورسٹی آف کیمبرج میں ہوئی ۔ ان کی شریک حیات کا نام فریدہ حمید ہے ۔ جبکہ بھائیوں میں مصطفی حمید اور صوفی حمید شامل ہیں ۔ ممبئی کے بامبے سنٹرل علاقے سے سِپلا کمپنی آج بھی اپنی خدمات انجام دے رہی ہے ۔