کووڈ۔ 19 فریکچرس

   

ڈاکٹر مظہر الدین علی خاں
پروفیسر آرتھوپیڈکس ،اویسی ہاسپٹل
ساری دنیا میں آج کل کورونا وائرس نے خوف و دہشت کا ماحول پیدا کر رکھا ہے۔ ہمارے ملک ہندوستان میں بھی کورونا کی لہر کا سلسلہ جاری ہے۔ ہر روز ہزاروں کی تعداد میں لوگ اس وائرس سے متاثر ہورہے ہیں اور بے شمار اپنی زندگیوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھ رہے ہیں۔ کورونا کی جاریہ لہر میں خاص طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ کورونا سے متاثر ہوکر روبہ صحت ہوئے ہیں، وہ ہڈیوں میں بوسیدگی یا
Osteoporosis
جیسے مرض سے متاثر ہورہے ہیں اور اس قسم کے کیسیس میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
Osteoporosis
ایک ایسی بیماری یا مرض ہے جس سے عام طور پر بوڑھے بڑے متاثر ہوتے ہیں لیکن اب ہڈیوں کی اس بیماری سے وہ نوجوان بھی متاثر ہورہے ہیں جو کورونا وائرس کی زد میں آنے کے بعد روبہ صحت ہوئے ہیں یا روبہ صحت ہورہے ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بڑی عمر کے مرد و خواتین کے ساتھ نوجوانوں میں بھی ہڈیوں کی بوسیدگی
Osteoporosis
کے واقعات کیوں زیادہ پیش آرہے ہیں؟ اس کا جواب یہ ہے کہ کورونا سے متاثر ہونے کے بعد دوران علاج مریضوں کو
Steroid
پر مبنی ادویات زیادہ مقدار میں دی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ
CARADS-4
اور اس کے دیگر انفیکشن کے علاج کیلئے بھی بڑے پیمانے پر اسٹرائیڈس دیئے جارہے ہیں۔
Osteoporosis
میں متاثرہ مرد و خواتین ایک ایسی حالت سے گذرتے ہیں جہاں ہڈی ؍ ہڈیاں مخدوش ہوجاتی ہیں۔ کمزور و بوسیدگی کا شکار ہوجاتی ہیں۔ نتیجہ میں ہڈیوں کے ٹوٹنے (فریکچرس) اور دوسری پیچیدگیوں کا جوکھم بڑھ جاتا ہے۔ ویسے بھی بڑے بزرگوں میں ہڈیاں طبعی طور پر کمزور ہوجاتی ہیں لیکن نوجوان نسل میں
Osteoporosis
تشویش کی بات ہے۔
اس مرض میں ہڈیاں اس قدر کمزور یا مخدوش ہوجاتی ہیں کہ ہلکا سا صدمہ یا جھٹکہ یا مریض کے معمولی طور پر گرجانے سے بھی فریکچر آجاتا ہے یعنی ہڈیاں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں۔ کولہے کی ہڈی ، کلائی اور ریڑھ کی ہڈکا ٹوٹ جانا ان میں فریکچر آنا عام ہے۔ اگر خدانخواستہ ریڑھ کی ہڈی میں اُٹھنے بیٹھے کی خرابی آنے کے نتیجہ میں فریکچر آجائے تو وہ فریکچر کُب نکلنے (کُبڑے پن) یا کمر جھک جانے کا باعث بنتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ مریض کو بستر تک محدود بھی کرسکتا ہے۔
Osteoporosis
جہاں ہڈیوں کے ٹوٹ پھوٹ کا باعث بنتا ہے، وہیں یہ مرض مختلف کیفیتوں اور حالتوں میں مریض کو مبتلا کردیتا ہے۔ مثال کے طور پر
Cervical spondylitis (Neck pathology), Lumbar spondylitis (Lower back pathology)
(جوائنٹ پیتھالوجی) آپ کا پیچھا کرتے ہیں۔ مطلب مذکورہ بیماریوں کا جوکھم لاحق ہوجاتا ہے۔
Osteoporosis
سے ابتداء میں صحیح تشخیص اور فوری علاج کے ذریعہ بچا جاسکتا ہے۔ ایسے مریض جو کووڈ۔ 19 سے روبہ صحت ہوئے اور خاص طور پر ایسے مریض جو
CORADS4
یا اس سے زیادہ کے شدید انفیکشن سے متاثر ہوئے اور جنہیں ادویات میں بڑے پیمانے پر اسٹرائیڈس دیئے گئے ہوں، ایسے مریض بلالحاظ عمر
Dexa Scan
ضرور کروائیں اور جلد سے جلد تشخیص کروائیں جہاں تک
Dexa Scans
کا سوال ہے، اسے
Osteoporosis
کی تشخیص کا اہم پیمانہ یا
Gold Standard
مانا جاتا ہے۔ یہ سارے جسم کا Scan کرتا ہے، لیزر ریڈیئیشن سے متعلق معلومات فراہم کرتا ہے اور اس کی لاگت بھی موثر ہوتی ہے۔ بہ الفاظ دیگر آپ اس کو
Cost Effective
بھی کہہ سکتے ہیں۔ آئسٹیو پوروسس کی ابتداء میں ہی تشخیص اور فوری علاج مابعد کووڈ جسمانی درد اور سُستی و غنودگی پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے کیونکہ کورونا سے روبہ صحت ہونے والے بے شمار مریضوں میں یہ کیفیتیں دیکھی گئی ہیں۔

Osteoporosis
کے مرض میں پائیدار اور متواتر علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ علاج میں تاخیر یا خلل پیچیدگیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔ کسی اسپتال جانے اور ڈاکٹر سے رجوع ہونے میں ہچکچاہٹ بھی انفیکشن میں بڑھاوا کا باعث بن سکتا ہے۔ اس مرض میں انجیکشن کے ذریعہ دوا جسم میں پہنچانے کا طریقہ
Newer Injectable Formulation
جیسے
Denosumab
بہت موثر ثابت ہوتا ہے۔ یہ ہر 6 ماہ میں ایک مرتبہ لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے اور اسے مریض خود بھی لے سکتا ہے۔
یہ عام بات ہے کہ ٹیکہ اندازی یا ٹیکہ کسی کی بھی انفیکشن کی شدت سے حفاظت کرتا ہے۔ ویکسین کے بارے میں اپنے ذہن میں کسی قسم کے شکوک و شبہات نہیں ہونے چاہئے۔ ٹیکے نہ صرف کووڈ۔ 19 کے شدت کے جوکھم سے آپ کو بچا سکتے ہیں۔ بلکہ مابعد کووڈ پیچیدگیوں سے بھی آپ کا تحفظ کرسکتے ہیں۔ جب تک لوگ ٹیکے نہیں لیں گے اور وائرس کو اپنی شکل تبدیل کرنے اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کا موقع دیں گے تب تک ملک یہ لہر کا سامنا کرتا رہے گا۔