!کوویڈ سے موت، دو نعشیں دیڑھ سال سڑتی رہیں

   

بنگلورو : کوویڈ کے سبب دو افراد گزشتہ سال بنگلور میں فوت ہوئے جو دونوں خاندانوں کے لئے یقینا رنج و الم کا معاملہ رہا لیکن آج دونوں خاندانوں کو مزید تکلیف ہوئی جب اُنھیں معلوم ہوا کہ دونوں افراد کی نعشیں مقامی دواخانہ میں تقریباً دیڑھ سال سڑتی رہیں۔ 40 سالہ درگا سمترا اور زائداز 50 سال کے منی راجو کی موت گزشتہ سال 2 جولائی کو ہوئی تھی جس کی تصدیق ایمپلائیز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن اور بنگلورو کے راجہ جی نگر ماڈل ہاسپٹل کے دستاویزات سے ہوئی ہے۔ اُس وقت سارا شہر کورونا انفیکشن کی زد میں تھا اور ہیلت انفراسٹرکچر پر زبردست ورک لوڈ دیکھا جارہا تھا۔ شہر کا بلدی ادارہ فوری طور پر دواخانوں سے نعشوں کو حاصل کرکے آخری رسومات انجام دینے میں کہیں کہیں ناکام ہوا۔ یہ دونوں متوفیوں کے ارکان خاندان کا کہنا ہے کہ بلدی ادارہ اور دواخانہ کے حکام نے اُنھیں نعشیں حوالے نہیں کئے اور بتایا تھا کہ ایسا کرنا دوسروں کے لئے جوکھم ثابت ہوگا۔ تاہم ، دونوں خاندانوں کو شدید صدمہ ہوا جب اُنھیں معلوم ہوا کہ اُن کے رشتہ داروں کی نعشیں ہاسپٹل کے مردہ خانہ میں سڑ رہی ہیں۔ جیسے ہی اطلاع ملی یہ معاملہ وائرل ہوا اور راجہ جی نگر کے بی جے پی رکن اسمبلی سریش کمار کرناٹک کے وزیر محنت شیورام ہیبر کو توجہ دلائی اور درخواست کی کہ یہ معاملہ مرکزی وزارت محنت سے رجوع کریں جس کے تحت ماڈل ہاسپٹل کام کرتا ہے۔