کویت سے آندھراپردیش واپس ہونے والے ورکرس میں کورونا پازیٹیو

   

50 فیصد ورکرس متاثر، حکومت کے ہنگامی اقدامات
حیدرآباد: کویت سے آندھراپردیش واپس ہونے والے تقریباً 50 فیصد ورکرس میں کورونا پازیٹیو کی علامات پائی گئیں جس کے بعد حکومت نے سخت چوکسی اختیار کرلی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کویت سے تقریباً 2300 ورکرس کو حکومت کی جانب سے عام معافی کے بعد آندھراپردیش واپس ہوئے ۔ واپسی کے موقع پر جب ان کے ٹسٹ کئے گئے تو ان میں 50 فیصد میں کورونا کی علامات پائی گئیں۔ خلیجی ممالک سے آنے والے ورکرس نے بتایا کہ وہاں لاک ڈاؤن کے بعد سے روزگار سے محرومی کے سبب ورکرس کی حالت انتہائی ابتر ہے ۔ خلیجی ورکرس کے حقوق کی جدوجہد کرنے والی تنظیم کے مطابق مشرقی اور مغربی گوداوری کے علاوہ رائلسیما کے اضلاع بشمول کڑپہ سے کویت کو روانہ ہوئے تھے،ان میں سے زیادہ تر ہاؤز کیپنگ ، کنسٹرکشن اور گھروں میں ملازمین کی حیثیت سے کام کر رہے تھے۔ لاک ڈاون کے ساتھ ہی انہیں روزگار سے علحدہ کردیا گیا ۔ ایسے پریشان حال ورکرس کی واپسی پر حکومت کو کورنٹائن کی سہولت اپنے خرچ پر دینی چاہئے۔ کویت نے غیر مشروط طورپر ورکرس کے لئے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے واپسی کی اجازت دی ہے ۔ مقامی عہدیداروں نے بتایا کہ خلیجی ممالک سے واپس ہونے والے ورکرس کے علاوہ دیگر ریاستوں سے آنے والے بعض افراد میں بھی کورونا پازیٹیو پایا گیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرین اور دیگر سہولتوں کے ذریعہ بین ریاستی حمل و نقل کے سبب کیسیس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دیگر ریاستوں سے آنے والے افراد کا ٹسٹ کروائیں۔ حیدرآباد کے علاوہ مہاراشٹرا اور دہلی میں کیسیس کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے آندھراپردیش حکومت نے ٹسٹوں کی تعداد میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے ۔