کیاحکومت تحفظات کوختم کرنے کی سازش کررہی ہے؟ جانیں اکھیلیش یادو نے کیا کہا ہے

,

   

ایس پی سربراہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ دلتوں اور پسماندہ امیدواروں کو تقررات میں ان کے تحفظات کے حقوق سے محروم رکھا گیاہے۔
لکھنو۔سماج وادی پارٹی صدر اکھیلیش یادو نے کہاکہ بی جے پی سرکاری ملازمتوں کو خانگیانہ کرتے ہوئے تحفظات کوختم کرنے سازش کررہی ہے۔

جمعرات کی شب ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اکھیلیش یادو نے 2022کے یوپی اسمبلی انتخابات کو ایک تاریخی موقع ان محرومین اور بے روزگاروں کیلئے قراردیا ہے تاکہ ہندوستان کے ائین کا تحفظ کریں اور اس میں درج حق سے استفادہ اٹھا سکیں۔

انہوں نے اشارہ دیا کہ ”انتخابات میں شکست کا خوف برسراقتدار بی جے پی پر بڑھ رہا ہے۔ انتخابات میں شکست کے خوف سے مذکورہ پارٹی میں جارحیت اور عدم روداری بڑھ گئی ہے۔

سازشیں کی جارہی ہیں تاکہ اپوزیشن کو بدنام کیاجاسکے۔ مگر لوگوں کو سچائی نظر آگئی ہے اور اپوزیشن پارٹیوں کی حمایت میں عوام کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے“۔

اکھیلیش نے کہاکہ چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کا دعوی ہے کہ ان حکومت نے نوجوانوں کو نوکریاں دی ہیں مگر وہ اس حقیقت کو نظر انداز کررہی ہیں کہ 69,000جائیدادوں پر اساتذہ کے تقررات میں بے ضابطگیوں اور بدعنوانوں کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین او رملازمت کی مانگ کرنے والے نوجوان لڑکے او رلڑکیوں کو بے رحمی کے ساتھ پیٹا گیاہے۔

انہو ں نے کہاکہ ”سال2018میں اشتہار کے ذریعہ کی گئی 68,500اور69,000جائیدادوں پر بھرتی میں دلتوں اورپسماندہ طبقات کے امیدواروں کو ان کے تحفظات کے حق سے محروم رکھا گیاہے“۔

مذکورہ ایس پی کے قومی صدر نے کہاکہ یہ چیف منسٹر ملازمتوں کی فراہمی پر بوگس اعداد وشمار کے ذریعہ بیانات تو دے رہے ہیں مگر ویدھان بھون کے باہر احتجاج کرنے والے بے روز ہزاروں نوجوانوں کی طرف وہ متوجہہ نہیں ہیں اورنہ ہی ان کی رہائش گاہ تک مارچ کرنے کی کوشش کرنے والے نوجوانوں کی طرف وہ دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ حکومت کو چاہئے کہ جنھیں اس نے ملازمت دی کی ہے ان پر ہورڈنگس لگائے“۔

اکھیلیش نے نیوز تصویروں کا حوالہ دیا جس میں ایک پولیس افیسر احتجاج کے مقام سے ایک نوجوان کا گریبان پکڑ کر گھسیٹتا ہوا لے کر جارہا ہے‘ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے ”انکاونٹر کلچر“ سے متاثربعض پولیس جوان انسانیت کی سطح سے نیچے گر گئے ہیں۔