کیا بات ہے !

   

٭ استاد نے شاگرد سے پوچھا۔ ’’ارشد! پی ڈبلیو آر سے کیا مراد ہے؟‘‘ جواب ملا۔ پکوڑوں والی ریڑھی۔‘‘
٭ایک پروفیسر صاحب طب کے طلبہ کو کلاس میں مختلف قسم کے دماغ دکھا رہے تھے ایک دماغ اٹھا کر انہوں نے کہا۔ ’’یہ مصر کے کالے گدھے کا دماغ ہے یہ بہت نایاب ہے یہ نسل دنیا سے مٹ چکی ہے۔ ‘‘ پھر انہوں نے فخر یہ لہجے میں کہا’’اس قسم کے دماغ ساری دنیا میں صرف دوہی ہیں ایک مصر کے میوزیم میں اور دوسرا میرے پاس‘‘۔
٭ایک کنجوس سیٹھ اپنے ڈرائیور کے ساتھ کہیں جا رہا تھا اچانک اس نے گاڑی رکوائی اور ڈرائیور سے کہا:’’پیچھے ایک مونگ پھلی پڑی ہے جا کر اٹھا لاو?‘‘۔ ڈرائیور فوراً گیا اور مونگ پھلی اٹھا لایا سیٹھ نے مونگ پھیلی توڑی تو س میں سے دو دانے نکلے تو مالک نے ایک خود کھایا اور دوسرا ڈرائیور کی جانب بڑھاتے ہوئے بولا:’’میاں ! ہمارے ساتھ رہو گے تو یونہی مزے کرو گے‘‘۔
٭٭٭٭٭