کیا راہل گاندھی اپنے چچا سنجے گاندھی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں ؟ جانیں کیا ہے حقیقت

,

   

لوک سبھا انتخابات 2019 میں شکست کے بعد ایک طرف کانگریس قومی صدر کے استعفی کے بعد پھیلی غیر یقینی کی صورتحال میں مبتلا ہے تو وہیں دوسری طرف راہل گاندھی ملک بھر میں اپنے خلاف ہتک عزت کے مقدمات کی تاریخ پر پیش ہورہے ہیں ۔ لوک سبھا انتخابات کی تشہیر کے دوران بی جے پی اور آر ایس ایس کے خلاف دئے گئے راہل گاندھی کے بیان پر تقریبا ملک بھر میں 20 مقدمے درج ہیں ۔

عام طور پر ہتک عزت کے مقدمے میں اپنے ذریعہ دئے گئے بیان کو حقائق کے ساتھ ثابت کرنا ہوتا ہے یا معافی مانگنی ہوتی ہے ۔ راہل گاندھی کے خلاف ملک بھر میں کئی مقدے ہیں ، جس کی تاریخ پر راہل گاندھی پیش بھی ہورہے ہیں ۔ لیکن یہ صرف اتفاق ہی ہے کہ تاریخ خود کو دوہرا رہی ہے ۔ اسی گاندھی کنبہ کے اور راہل گاندھی کے چچا سنجے گاندھی کو ایمرجنسی کے بعد ملک بھر میں درج ہوئے مقدموں پر پیش ہونے کیلئے عدالتوں کے چکر لگانے پڑے تھے۔

لیکن سنجے گاندھی نے انہیں مقدموں کی تاریخ کو اپنے اور کانگریس کیلئے ایک موقع میں بدل دیا ۔ سنجے گاندھی کے قریب رہے لوگ آج بھی یاد کرتے ہیں کہ کس طرح سنجے گاندھی سڑک کے راستے سے تاریخ پر جاتے تھے ۔ تاکہ عام لوگوں کی ہمدردی انہیں مل سکے ۔ سنجے نے لوگوں کے غصہ کو جذباتی لگاو میں بدل دیا اور صرف 28 مہینے میں واپس مرکز میں کانگریس کی حکومت بن گئی ۔ جس ایمرجنسی کے خلاف پورا ملک متحد تھا ، پورا اپوزیشن صف بند تھا ، سنجے گاندھی نے اس کا حل نکالنے کیلئے براہ راست عوام سے رابطہ کیا ۔ اپنے اوپر لگے الزامات کا عدالت میں جاکر سامنا کیا ۔

اب دیکھئے راہل گاندھی کس طرح اپنے چچا کے نقش قدم پر چل رہے ہیں ۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کی تشہیر کے دوران راہل نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر جم کر حملہ بولا اور یہی وجہ ہے کہ ان کے خلاف مقدمے بھی ملک کے ہر کونے میں ہوئے۔

چار جولائی کو مہاراشٹر کے بھیونڈی کورٹ میں راہل گاندھی حاضر ہوئے تھے ۔ راہل نے لوک سبھا انتخابات کی تشہیر کے دوران یہ بیان دیا تھا کہ آر ایس ایس کی ذہنیت نے گاندھی جی کا قتل کیا تھا ۔

چھ جولائی کو پٹنہ کے سول کورٹ سے راہل گاندھی نے ضمانت لی ، جہاں ان کے خلاف بہار کے نائب وزیر اعلی سشیل مودی نے مقدمہ کیا تھا ۔ جس میں راہل گاندھی نے کہا تھا کہ ملک کا ہر مودی چور ہے ۔

اب راہل گاندھی ہر اس عدالت میں خود پیش ہورہے ہیں ، جہاں اگر وہ چاہتے تو وکیل کے ذریعہ بھی ضمانت لے سکتے تھے ۔ راہل کی حکمت عملی بھی سنجے گاندھی کی طرح ہی ہے ۔ راہل گاندھی جہاں بھی ضمانت کیلئے جاتے ہیں ، وہاں نہ صرف مقامی کارکنان سے ملتے ہیں ، مقامی ڈھابے میں کھاتے ہیں ، میڈیا سے بھی بات چیت کرتے ہیں اور یہ بھی دوہراتے نظر آتے ہیں کہ مستقبل میں دس گنا زیادہ جوش کے ساتھ بی جے پی اور آر ایس ایس سے لڑتے رہیں گے۔