کیرالا۔ بی جے پی کے ’جئے شری رام‘ پوسٹر کے جواب میں سی پی ائی ایم یوتھ وینگ نے میونسپلٹی دفتر پرلہرایا ترنگا

,

   

پالاکڈ۔سی پی ائی ایم کا یوتھ وینگ ڈیموکرٹیک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا(ڈی وائی ایف ائی) نے آج پالاکڈ میونسپلٹی دفتر پر ترنگا لراہا‘ یہ اقدام دودن قبل بی جے پی کارکنوں کی جانب سے اسی دفتر پر ’جئے شری رام‘ کے نعرے پر مشتمل پوسٹر س لگانے کے جواب میں اٹھایاگیاہے۔

مذکورہ حادثہ کی وجہہ سے کئی کیرالا کے لوگ سوشیل میڈیاپر بی جے پی کی کاروائی کے خلاف اپنی آواز بلند کی ہے۔ڈی وائی ایف ائی کارکنوں کی جانب سے پالاکڈ میں مدکورہ میونسپلٹی دفتر کی طرف مارچ کے دوران”فرقہ پرستی کی موت‘سکیولرزم پائندہ آباد‘آرایس ایس کی موت“ کے نعرے لگانے کے بعد ترنگا لہرانے کا واقعہ پیش آیاہے۔

جیسے دفتر پرمارچ پہنچا نعرے بازی شدت اختیارکرگئی اور ہندوستانی پرچم وہاں پر لہرایاگیا جہاں پر ’جئے شری رام“ پوسٹر لگایاگیاتھا۔

مذکورہ ڈی وائی ایف ائی پالاکڈ نے اپنے فیس بک پیچ پر مارچ کی راست نشریات کی اور اس کے مرکزی بیانر پر لکھا تھا کہ”یہ آر ایس ایس کا دفتر نہیں ہے‘ میونسپلٹی کادفتر ہے۔ یہ گجرات نہیں ہے یہ کیرالا ہے“۔

دوسری لائن بی جے پی ترجمان کے اس بیان کا حوالہ تھا جس میں پالاکڈ کو میونسپلٹی انتخابات میں جیت کے بعد ”کیرالا کا گجرات“ قراردیاتھا تھا۔

ڈی وی ائی ایف کے ضلع سکریٹری ٹی ایم سائی نے دی نیوز منٹ کو بتایاکہ”شمال میں مذکورہ بی جے پی مختلف مقامات کوبھگوا رنگ کررہی ہے‘ جئے شری رام کے بیانر لگارہے ہیں‘ ایودھیا کے پوسٹرس چسپاں کئے جارہے ہیں‘ شیواجی اور گولوالکر کی تصویریں ہر جگہ لگارہے ہیں‘ جہاں پر ان کاکنٹرول ہے۔ مگر یہ کیرالا ہے۔

اس قسم کاجشن یہاں پر کیرالا کی سکیولر عوام اور پالاکڈ کی سکیولر عوام برداشت نہیں کرے گی“۔سی پی ائی (ایم) ایم ایل اے ٹی کے نوشاد نے پہلے ہی مارچ سے قبل میونسپلٹی میں شکایت درج کرائی تھی‘ تحریر کیاکہ بی جے پی ورکرس بی جے پی قائدین کی مدد سے جان بوجھ کر فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

مذکورہ تحریری مکتوب پالاکڈ ساوتھ پولیس اور پالاکڈ میونسپل سکریٹری بلرامن کو روانہ کیاگیاہے۔جمعہ کی صبح بی جے پی کے چند کارکنوں پر ائی پی سی کی دفعہ 153کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے۔ اس دفعہ کا نفاذ فسادبھڑکانے کی کوشش کے حوالے سے عمل میں آتا ہے۔