!کے سی آر حیدرآباد میں لیکن حکومت کے ریکارڈ میں امریکہ میں

   

آر ٹی آئی کے تحت جی اے ڈی کا گمراہ کن جواب، بیرونی سفر کے نام پر بھاری رقومات کے غبن کا اندیشہ

حیدرآباد ۔3۔ مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے 2016 ء میں امریکہ کا تین روزہ دورہ کیا۔ چیف منسٹر کے بیرونی دوروں سے متعلق آر ٹی آئی کے تحت داخل کردہ درخواست میں یہ انکشاف ہوا ، حالانکہ کے سی آر نے امریکہ کا دورہ منسوخ کردیا تھا ۔ 30 اگست تا یکم ستمبر چیف منسٹر حیدرآباد میں رہے اور سرکاری مصروفیات کی تفصیلات اخبارات میں شائع ہوئیں لیکن محکمہ جی اے ڈی کے جواب کے متعلق چیف منسٹر مذکورہ تین دن امریکہ کے دورہ پر تھے۔ جی اے ڈی کی جانب سے دیئے گئے اس گمراہ کن جواب کے بعد اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ چیف منسٹر کے دورہ کے نام پر اخراجات میں ضرور کسی نہ کسی سطح پر دھاندلیاں ہوئی ہیں۔ 30 اگست 2016 ء کو کے سی آر نے راج بھون پہنچ کر اس وقت کے گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کی تھی۔ دو دن بعد یکم ستمبر کو اس وقت کے سکریٹری لیجسلیچر راجہ سدارام نے کیمپ آف پہنچ کر کے سی آر سے ملاقات کی تھی ۔ ان دونوں ملاقاتوں کی تفصیلات تصاویر کے ساتھ اخبارات میں شائع ہوئیں۔ اس کا مطلب صاف ہے کہ 30 اگست تا یکم ستمبر 2016 ء کے سی آر حیدرآباد میں تھے لیکن جی اے ڈی کا کہنا ہے کہ مذکورہ تین دنوں میں کے سی آر ملک میں نہیں تھے بلکہ امریکہ کے دورہ پر تھے۔ آر ٹی آئی کی تحت ایک شخص نے چیف منسٹر کے بیرونی دوروں کی تفصیلات طلب کی تھیں۔ 2014 ء میں 2 جون سے 15 فروری 2020 ء کے دوران بیرونی دوروں کی تفصیلات مانگی گئی تھی ۔ دوروں کے علاوہ مکمل اخراجات اور چیف منسٹر کے ساتھ جانے والے عہدیداروں کی تفصیلات طلب کی گئی ۔ جے سدھیر نامی شخص نے یہ درخواست دی تھی۔ محکمہ جی اے ڈی نے 27 فروری کو جواب دیا اور بتایا کہ گزشتہ 6 برسوں میں کے سی آر نے 3 بیرونی دورے کئے ۔ اگست 2014 ء میں سنگا پور اور ملایشیا ، ستمبر 2015 میں چین کا دورہ کیا۔ جی اے ڈی کے جواب میں بتایا گیا کہ 30 اگست تا یکم ستمبر 2016 کے سی آر امریکہ کے دورہ پر تھے۔ ابتدائی دونوں بیرونی دوروں کے خرچ کی تفصیلات محکمہ انڈسٹریز کے پاس ہیں جبکہ دورہ امریکہ کے خرچ کی تفصیلات محکمہ زراعت کے پاس ہے۔ جی اے ڈی نے خرچ کی تفصیلات جاری کرنے سے گریز کیا ۔ جی اے ڈی نے تینوں بیرونی دوروں کے سلسلہ میں جاری کردہ جی اوز کی تفصیلات بھی جاری کی ۔ کے سی آر کے دورہ امریکہ کے سلسلہ میں 26 اگست 2016 ء کو جی او آر ٹی 1895 جاری کرنے کا دعویٰ کیا گیا ۔ واضح رہے کہ 2016 ء میں امریکہ میں زراعت کے موضوع پر کانفرنس میں کے سی آر کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی لیکن کے سی آر امریکہ روانہ نہیں ہوئے۔ وہ 30 اگست تا یکم ستمبر تین دن تک حیدرآباد میں رہے ۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کے سی آر جب حیدرآباد میں تھے تو پھر بیرونی دوروں کا جی او کس طرح جاری کیا گیا ؟ کیا چیف منسٹر اس جی او کے بارے میں واقف تھے؟ کہیں ایسا تو نہیں چیف منسٹر کی اطلاع کے بغیر بیرونی دورہ کے نام پر بھاری رقم جاری کی گئی ہو۔ اگر جی او کی اجرائی کے بعد چیف منسٹر نے لمحہ آخر میں بیرونی دورہ منسوخ کیا تو پھر جی اے ڈی نے آر ٹی آئی کے تحت کس طرح غلط جواب دیا ہے۔ جی اے ڈی کے علاوہ سیاسی اور عوامی حلقوں میں اس سلسلہ میں مباحث جاری ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اس بارے میں کیا قدم اٹھاتی ہے۔