کے سی آر کابینہ میں جاریہ ہفتہ توسیع کا امکان

   

عبوری بجٹ کی پیشکشی کیلئے اسمبلی اجلاس بھی متوقع، آئی اے ایس، آئی پی ایس کے تبادلے بھی ممکن

حیدرآباد ۔ 5 فبروری (ایجنسیز) کے چندرشیکھر راؤ کے بحیثیت چیف منسٹر تلنگانہ 13 ڈسمبر کو حلف لینے کے بعد سے ان کی کابینہ کے بارے میں قیاس آرائیاں ہورہی ہیں اور تجسس پایا جارہا ہے۔ اس بات پر نہیں کہ کابینہ میں کس کو شامل کیا جائے گا بلکہ اس بات پر کہ یہ توسیع کب ہوگی حالانکہ ان کی دو رکنی کابینہ، جس میں وزیرداخلہ محمد محمود علی شامل ہیں، تشکیل پاکر 51 دن ہورہے ہیں لیکن چیف منسٹر نے ابھی تک یہ نہیں بتایا ہیکہ کابینہ میں وہ کب توسیع کریں گے اور اس کی تاریخ کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ اس کی کئی وجوہات ہیں جس میں دھنورماسم اور سونیا ماسم میں نامبارک دن شامل ہیں۔ کابینہ میں شمولیت کے خواہاں منتخب ارکان اسمبلی اور ریاست کے عوام دونوں کیلئے انتظار کی گھڑیاں ایسا معلوم ہوتا ہیکہ اب ختم ہونے کے قریب ہیں۔ اگر ذرائع پر یقین کیا جائے تو اب تمام اہم ’مبارک‘ دن بہت قریب ہیں اور اس ہفتہ ہی کابینہ میں امکانی توسیع کے بارے میں خیال ظاہر کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق نہ صرف کابینہ میں توسیع بلکہ اس ہفتہ بیوروکریٹس کے تبادلے اور عبوری بجٹ کی پیشکشی کیلئے اسمبلی اجلاس منعقد کئے جانے کی بھی توقع ہے۔ ایک سابق وزیر نے جو کابینہ میں شامل ہونے کی دوڑ میں ہیں، کہا کہ ’’پیر تک ہنی مون ڈے ختم ہوجائے گا۔ مگھا ماسم کا منگل کو آغاز ہوگا۔ ہم کو توقع ہیکہ اس میں ریاستی کابینہ میں توسیع کی جائے گی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اب مبارک دن ہیں اور کے سی آر کابینہ میں توسیع کریں گے۔ یہ محض ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کی بات نہیں ہے بلکہ عادل آباد سے حیدرآباد تک پوری ریاست کے عوام کا خیال ہے۔ ذرائع کے مطابق چندرشیکھر راؤ کابینہ میں توسیع سے متعلق 6 فبروری کے بعد کسی دن فیصلہ کرسکتے ہیں۔ اس کے زیادہ متوقع تواریخ ہیں۔ وسنت پنچھمی کا دن 10 فبروری یا رتھ پتمی کا دن 12 فبروری ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی توقع کررہے ہیں کہ چندرشیکھر راؤ پہلی توسیع میں کابینہ میں چھ تا آٹھ چہروں کو شامل کریں گے۔ کئی نئے چہرے اور وہ قائدین جو مسٹر راؤ کی پہلی میعاد میں وزراء تھے کابینہ میں جگہ پانے کیلئے بے چین ہیں۔ ذرائع کے مطابق کابینہ کی توسیع کے بعد اسمبلی کا ایک مختصر سیشن بھی منعقد کیا جائے گا جس میں علی الحساب بجٹ پیش کیا جائے گا۔ مسٹر راؤ نے مرکزی حکومت کے عبوری بجٹ پر فینانس کے عہدیداروں کے ساتھ کئی مرتبہ تبادلہ خیال کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان مبارک دنوں کے دوران چیف منسٹرآئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کے تبادلے بھی کریں گے۔ زیادہ تر ڈسٹرکٹ کلکٹرس اور ایس پیز کے۔