گائے کو ہاتھ لگانے والوں کا سرقلم کردیاجائے گا۔ نوح پنچایت میں مقررین

,

   

ہریانہ کے ضلع نوح کے میوات میں اتوار کے روز ایک مہاپنچایت کاانعقاد عمل میں آیا جس میں ضلع میوات کے موجودہ اراکین اسمبلی کو کھلی دھمکیاں دی گئیں۔

نوح۔میوات ضلع کے موجودہ رکن اسمبلی چودھری آفتاب احمد ہے جو کہ ایک کانگریس لیڈر بھی ہیں۔ ہندو تنظیمیں وشوا ہندو پریشد‘ بجرنگ دل اور گاؤ رکشا دل نے اجین کے سنگیل گاؤشلہ میں مذکورہ مہا پنچایت کا انعقاد عمل میں لایاتھا جو اجین کے سانگیل گاؤشالہ میں منعقد ہوئی جو کہ ہودل نوح روڈ پر ایک ہندو اکثریتی علاقہ ہے‘ نوح سب ضلع ہیڈکوارٹر سے 11کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

نوح پنچایت کے ویڈیو ز میں سے ایک ویڈیو جو انٹرنٹ پر بہت زیادہ شیئر ہوا ہے‘ مقررین میں سے ایک کو میوات کے موجودہ رکن اسمبلی کے خلاف تقریر کرتا سنا گیاہے۔

گاؤ ماتا کی جئے‘ اور جئے شری رام کے نعروں کے بیچ مہاپنچایت میں مذکورہ اسپیکر نے کہاکہ ”میں وارننگ دیتاہوں کہ ان تین اراکین اسمبلی کو‘ جو بھی گائے کو ہاتھ لگائے گئے‘ اس کا سر دھڑ سے الگ کردیاجائے گا“۔

اس نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ ”ہم اپنی گائے ماتا کو ایسے بھٹکنے نہیں دیں گے‘ سر کاٹا دیں گے لیکن گائے نہیں کٹنے دیں گے“۔مہاپنچایت کے منظرپر آنے والے ویڈیوز میں ایک پولیس جوان کو کھڑا اور توجہہ کے ساتھ تقریر سنتے دیکھا جاسکتا ہے۔

تقریب کے دوران حالانکہ دھمکیاں برسرعام دی گئی ہیں مگر ضلع نوح کی پولیس اس طرح کا واقعہ پیش آنے سے انکار کررہی ہے۔

سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے اسٹیشن ہاوز افیسر (ایس ایچ او) انسپکٹر اجئے ویر نے تقریب کے انعقاد کے لئے اجاز ت دینے کی بات کی تصدیق کی ہے اور مزیدکہاکہ مہاپنچایت پرامن انداز میں تکمیل ہوئی ہے۔

جب مقررین کی جانب سے قابل اعتراض بات کرنے کے متعلق پوچھاگیاتو مذکورہ ایس ایچ او کا دعوی ہے کہ ”ایسا یہا ں پر کچھ نہیں ہوا‘ یہ مجموعی طور پر پرامن تھا“۔