گجرات اسمبلی انتخابات سے قبل ہاردیک پٹیل نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی

,

   

پٹیل نے کہاکہ وہ گجرات میں کانگریس لیڈران کو ختم کرنے کی ایک مہم شروع کریں گے
گاندھی نگر۔ گجرات میں اسمبلی انتخابات سے چند ماہ قبل سابق کانگریس لیڈر ہاردیک پٹیل جس نے پچھلے ماہ پارٹی چھوڑ دی تھی‘ جمعرات کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔ یہاں پارٹی دفتر میں ریاستی صدر سی آر پٹیل کی موجودگی میں انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ اس سے قبل آج پٹیل نے کہاکہ کام کرنے کے لئے وہ بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”آج میں ایک نئے باب کی شروعات کررہاہوں۔ میں ایک چھوٹے سپاہی کے طو رپر کام کروں گا۔ میں نے کبھی بھی کسی کے بھی سامنے کسی عہدے کی مانگ نہیں کی۔ میں کام کرنے کے لئے بی جے پی میں شامل ہورہاہوں“۔

پٹیل نے کہاکہ ”وزیراعظم مودی کی قیادت میں ملک کے اندر جاری ترقی کے کاموں کی وجہہ سے جب لوگ جڑ رہے ہیں‘ پھر میں نے بھی ایسا ہی کیاہے۔ وزیراعظم مودی دنیا بھر کے لئے فخر ہیں“۔پٹیل نے یہ بھی کہاکہ وہ گجرات میں کانگریس لیڈران کو ختم کرنے کی ایک مہم شروع کریں گے۔

وزیراعظم نریندر مودی کو دنیا کے لئے فخر قراردیتے ہوئے پٹیل نے کہاکہ بی جے پی میں شمولیت کے بعد وہ ہر دس دنوں میں ایک تقریب منعقد کرتے ہوئے کانگریس قائدین‘ بشمول ایم ایل ایز سے بی جے پی میں شامل ہونے کا استفسار کریں گے۔

گجرات میں 2017اسمبلی انتخابات کی جاری مہم میں ہاردیک پٹیل نے 2015میں گجرات بھر میں شروع ہونے والے پاٹیدار تحفظات کی تحریک کے ذریعہ اپنا قبضہ جمایاتھا۔ ابتداء میں پٹیل نے پاٹیدار کمیونٹی کو او بی سی موقف فراہم کرنے کی مانگ کی تھی۔

اسی کے ساتھ یہ تحریک معاشی طور پر کمزور طبقے کے لئے تحفظ کی مانگ میں تبدیل ہوگئی۔ ریاست کے سیاسی منظر میں ان کا ابھرنا اس وقت کی چیف منسٹر انندی بین پٹیل کے لئے ایک داغ بن گیا۔ سال2016میں انندی بین پٹیل نے اس عہدے سے اپنے استعفیٰ کا اعلان کردیاتھا۔

سال2019کے لوک سبھا انتخابات سے قبل پٹیل نے راہول گاندھی کی مووجودگی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس کے بعد انہیں 2020میں گجرات کانگریس کمیٹی کا کارگذار صدر بنایاگیا۔

تاہم انہوں نے کانگریس کی قیادت کو انہیں اہم فیصلوں میں نظر انداز کرنے کا مورد الزام ٹہرایا اور بدقسمتی سے 2022میں پارٹی چھوڑنے کااعلان کردیا۔اس سال 19مئی کو پٹیل نے پارٹی سے استعفیٰ دیدیا اور کہاکہ گجرات کانگریس کے قائدین ریاست کے مسائل پر کم پریشان رہتے ہیں جبکہ دہلی سے گجرات آنے والے قائدین کے لئے وقت پر ”چکن ساونڈویچ‘ کے لئے زیادہ توجہہ مرکوز کرتے ہیں