گجرات کا آج دہلی سے اہم مقابلہ ، دونوں کامیابی کیلئے کوشاں

   

احمد آباد۔گجرات ٹائٹنز چہارشنبہ کو یہاں انڈین پریمیئر لیگ کے ایک میچ میں دہلی کیپٹلس سے ملاقات کرتے وقت انتہائی ضروری مستقل مزاجی کے لیے کوشاں رہے گی۔ پچھلے دو ایڈیشنوں کے برعکس ٹائٹنز اچھی طرح نہیں کھیل سکے حالانکہ ان کے پاس خامیوں کو دور کرنے کے لیے ابھی بھی وقت ہے۔10 اپریل کو جدول میں پہلے مقام پر فائز راجستھان رائلز کے خلاف آخری گیند پرکامیابی صرف اس قسم کا نتیجہ تھا جس کی ٹائٹنز کو اپنی مہم کو تازہ دم کرنے کے لیے درکار تھی۔ وہ اپنے پہلے چھ مقابلوں میں سے صرف دو جیتنے میں کامیاب ہوئے ہیں لیکن مزید آٹھ میچز باقی ہیں، شبمن گل کی قیادت والی ٹیم کے پاس چیزوں کا رخ موڑنے کے لیے کافی وقت ہے۔ محمد سمیع کی عدم موجودگی نے انہیں پریشان کردیا ہے لیکن انہیں دستیاب وسائل کا بہترین استعمال کرنا چاہیے۔ امیش یادیو نے سات وکٹیں حاصل کی ہیں لیکن فی اوور 10 سے زیادہ رن دئے ہوئے ہیں۔ اس کے نئے بال ساتھی اسپینسر جانسن اور تجربہ کار موہت شرما بھی اپنی اکانومی ریٹ میں بہتری لا سکتے ہیں۔ اسٹار اسپنر راشد خان اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن وہ اپنے نام میں مزید وکٹیں لینا چاہیں گے۔ آخری گیم میں ان کے کیمیو نے ٹائٹنزکو سنسنی خیز جیت پر مہر لگانے میں مدد کی اور ٹیم بھی بیٹ کے ساتھ ان سے مزید امیدیں لگائے گی۔ دوسری طرف دہلی کیپٹلس نے فارم اور فٹنس کے مسائل کی وجہ سے اپنے پلیئنگ الیون کو جمع کرنے میں جدوجہد کی ہے۔ پانچ مقابلوں میں چار ناکامیوںکے بعد انہیں لکھنؤ سوپر جائنٹس کے خلاف جیت کے ساتھ بہت ضروری فروغ ملا لیکن اگر وہ خود کو پلے آف میں جگہ بنانے کے لیے آگے بڑھنا چاہتے ہیں تو ان کے پاس ابھی بہت کچھ طے کرناہے۔ کلدیپ یادوکے دوبارہ فٹ ہونے سے بہت فرق پڑاکیونکہ انہوں نے لکھنؤ میں تین بروقت وکٹیں لیکر اپوزیشن کی کمر توڑدی۔ کلدیپ جس نے اپنے ہنر میں مزید اضافہ کیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی طاقت کے عروج پر ہے اور ٹائٹنز کے بیٹروں کے لیے اس کا سامنا کرنا مشکل ہو سکتا ہے، خاص طور پر ان کی گوگلیوں کے خلاف بیٹرس کیلئے مشکلات ہوں گی ۔ جیک فریزر میک گرک میں، لگتا ہے کہ کیپٹلزکو ایک قابل نمبر تین بیٹر مل گیا ہے اوروہ امیدکررہے ہوں گے کہ آسٹریلیائی بیٹر اپنے پہلے آئی پی ایل گیم کی کامیابی پر قائم رہے گا۔