گجرات کے لوگوں کی آمدنی قومی اوسط سے کم ، کانگریس کی نشاندہی

,

   

نوٹ بندی، غلط جی ایس ٹی اور کورونا بحران نے گجرات کے ہر طبقہ کی کمر توڑ دی ، صدر کانگریس کھرگے کی پریس کانفرنس

گاندھی نگر: گجرات میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی مہم کا شور آج ختم ہوگیا۔ جمعرات یکم ڈسمبر کو پہلے مرحلہ کی ووٹنگ مقرر ہے۔ اس دوران کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے گجرات سے متعلق اہم مسائل اٹھائے اور وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی پارٹی بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا۔ کھرگے نے ٹوئٹ کیاکہ نریندر مودی جی، یوں ادھر ادھر کی بات مت کیجئے، یہ بتائیں کہ قافلہ کیوں لٹا؟ کیوں گجرات کا ہر طبقہ ، نوجوان، کسان، خواتین، چھوٹے تاجر، دلت، آدی باسی، پسماندہ طبقات بی جے پی سے پریشان ہیں!کھرگے نے کہا کہ گجرات کے لوگوں کی آمدنی قومی اوسط سے کم ہے! نوٹ بندی، غلط جی ایس ٹی اور کورونا کے دور میں مدد کی کمی نے گجرات کے ہر طبقے کی کمر توڑ دی ہے۔مہنگائی کی مسلسل لرزش سے عوام کا جینا محال ہو گیا ہے۔ آٹا، دالوں، دودھ، بچوں کی پنسل، ادویات، علاج پر جی ایس ٹی لگایا گیا ہے۔کسانوں سے متعلق مسائل کو اٹھاتے ہوئے کھرگے نے بی جے پی سے سوال کیا کہ گجرات کے کسانوں کو دھوکہ، ایم ایس پی میں اضافہ کم ترین سطح پر! مودی جی نے ملک کے کسانوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ لاگت پر 50 فیصد ایم ایس پی دیں گے۔یہ کسانوں کے ساتھ سب سے بڑا دھوکہ نکلا! گجرات کے کسان کھاد، ڈیزل، جی ایس ٹی، بجلی اور لاگت کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے تنگ آچکے ہیں۔انہوں نے دلتوں اور قبائلیوں کے معاملے پر بھی ریاست کی حکمراں بی جے پی پر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں اور قبائلیوں کا استحصال کیا جاتا ہے، بی جے پی مجرموں کو تحفظ دیتی ہے۔کورونا دور کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے بھی کانگریس صدر نے بی جے پی کو نشانہ بنایا۔انہوں نے کہاکہ کورونا کے دور میں گجرات نے بری طرح متاثر کیا ہے لیکن صحت کے کارکنوں کی بہت زیادہ کمی ہے۔ دیہات کے کمیونٹی ہیلتھ سنٹرز میں 90 فیصد آسامیاں خالی ہیں۔ بی جے پی کی طرف سے لاگو کی گئی غلط نجکاری گجرات کے لاکھوں شہریوں کے لیے صحت کی دیکھ بھال کو ناقابل برداشت بنا رہی ہے۔ تعلیمی معاملے پر انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے گجرات میں تعلیم کی سطح کو گرا دیا ہے، بچوں کے مستقبل کو خراب کیا ہے۔ گجرات میں اساتذہ کی 28000 آسامیاں خالی پڑی ہیں۔ 700 پرائمری اسکول سے ایک ہی استاد کے سہارے چل رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اب تبدیلی اور بی جے پی کی 27 سال کی بدانتظامی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا اب وقت آگیا ہے۔