گرفتار شدگان جے این یو طلبہ کے خلاف ۱۲۰۰؍ صفحات کی چارج شیٹ ، ۹۰؍ گواہ اور ۳۰؍ عینی شاہدین 

,

   

نئی دہلی : جے این یو میں ۹ ؍فروری ۲۰۱۶ء کوملک دشمن نعرہ بازی کرنے پر جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلباء کنہیا کمار ، عمر خالد ، انیر بن بھٹاچاریہ او ردیگر کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا گیا۔ان پر اسپیشل سیل کے تحت ۱۲۰۰؍ صفحات پر مشتمل چارج شیٹ درج کی گئی ۔ او ر ۹۰؍ عینی شاہدین گواہ ہیں ۔ اسپیشل سیل کے اعلی عہدیداروں کے مطابق سید عمر خالد کے خلاف ملک سے غداری کے ساتھ ساتھ آئی پی ایس کی دفعات بھی عائد کی گئی ہیں ۔

اسپیشل سیل کے عہدایدروں کا دعویٰ ہے کہ عمر خالد نے ہی کچھ طلبہ اور کچھ لوگوں کے نام ا ور ان کے جعلی دستخط حاصل کئے ۔ اس الزام کے تحت عمر خالد پر آئی پی سی دفعات کے تحت دفعہ 120 . 124، 149.147.471.465.323عائد کئے ہیں ۔

اے این یو طلبہ یونین سابق صدر کنہیا کمار اور انیر بھٹاچاریہ کے خلاف آئی پی سی دفعہ 465و 471کو چھوڑکرسبھی دفعات عائد کئے گئے ہیں جو عمر خالد پر عائد ہیں ۔ عمر خالد پر دستاویزات و کاغذات میں چھیڑ چھاڑ کرنے اورالیکٹرانک ریکارڈ میں چھیڑچھاڑ کرنے کا بھی الزام ہے ۔ اس لئے ان پر دوزائد دفعات عائد کئے گئے ہیں۔ اور دیگر نو ملزمین پر ملک سے غداری ، مارپیٹ ، غیر قانونی بھیڑ میں شامل ہونا ، فساد برپا کرنا ، شور شرابہ کرنا سازش میں ملوث ہونے الزامات ہیں ۔

ان ملزمین میں کنہیا کمار ، عاقب حسین ، بشارت علی ، مجیب حسین ، عمرگل ، منیب حسین ، رئیس رسول اورخالد بشیر بھٹ شامل ہیں ۔ ان میں کنہیا ، عمر خالد کے علاوہ مجیب حسین سمیت کئی کشمیر نوجوان جے این ٹو یو کے طلبا ہیں ۔ اور باقی کے سب طلباء کشمیر ی تھی ۔