گل کی ناقص تکنیک ، ٹسٹ ٹیم میں ان کی جگہ پر سوالیہ نشان

   

نئی دہلی ۔ شبمن گلکو ویراٹ کوہلی کا جانشین سمجھا جاتا ہے۔ مطلب اگر ویرات کو عالمی کرکٹ کا بادشاہ ہے تو لوگوں نے شبمن گل کو شہزادہ کہنا شروع کردیا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ دائیں ہاتھ کا اوپنر ایک لاجواب کھلاڑی ہے۔ یہ اپنے بل بوتے پر میچ جیتوانے کی طاقت رکھتا ہے لیکن یہ سب باتیں صرف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہی درست لگتی ہیں۔ کیونکہ شبمن گل نے کرکٹ کے مشکل ترین فارمیٹ میں جس طرح کی کارکردگی دکھائی ہے اسے دیکھ کرکچھ اور ہی لگتا ہے۔ حالات اس مقام پر آگئے ہیں کہ اب اس کھلاڑی کو ٹسٹ ٹیم سے ڈراپ کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ سنچورین ٹسٹ شبمن گل کے لیے کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہیں تھا۔ وہ دونوں اننگز میں ناکام ہوئے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف وہ پہلی اننگز میں 2 رنز بنائے اور دوسری اننگز میں ان کے بیٹ سے 26 رنز آئے۔ یہاں بڑی بات یہ نہیں ہے کہ وہ دونوں اننگز میں 28 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ یہاں اہم بات یہ ہے کہ شبمن گل جس انداز میں آؤٹ ہوئے ہیں اسے دیکھ کر ایسا نہیں لگتا کہ وہ ٹسٹ ٹیم میں شامل ہونے کے مستحق ہیں۔ شبمن گل بھلے ہی بہترین بیٹرہوں لیکن ان کی ٹسٹ اوسط صرف31 ہے۔ 19 ٹسٹ کے بعد ٹاپ آرڈر گل کے لیے یہ اعداد و شمار واقعی بہت خراب ہے۔ گل کے یہ اعداد و شمار براہ راست ان کی تکنیک پر بھی سوال اٹھاتے ہیں۔ ٹسٹ کرکٹ میں رنز بنانے کے لیے فٹ ورک کی ضرورت ہوتی ہے لیکن یہ کھلاڑی اس میں ناکام ہے ۔ فی الحال سرخ گیند کے ساتھ ان کی تکنیک ناکام ہو چکی ہے۔ کسی کھلاڑی کا جارحانہ ہونا اچھی بات ہے لیکن ہر فارمیٹ میں مختلف انداز میں جارحیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ مجموعی طور پر متوازن انداز اپنانا ضروری ہے لیکن شبمن گل ہر گیند پر رنز بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ جبکہ ٹسٹ کرکٹ میں گیند کو چھوڑنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا اسے کھیلنا۔ گل اس معاملے میں پیچھے رہ گئے ہیں۔ ٹسٹ میں شبمن گل کی سب سے بڑی کمزوری ان کی ڈرائیوز ہے۔ شبمن گل بہت دورگیند پر ڈرائیو کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں جو کہ ونڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں تو ٹھیک ہے لیکن ٹسٹ کرکٹ میں یہ اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ خاص طور پر ایسی وکٹ پر جہاں بہت زیادہ اچھال ہو جہاں گیند کو سیونگ کیا جا رہا ہو، گل کی یہ حکمت عملی بالکل بری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گل اکثر سلپ میں آؤٹ ہوتے ہیں۔ سرخ گیند میں زیادہ سوئنگ ہوتی ہے اور اسے قریبی انداز میں کھیلنا پڑتا ہے لیکن شبمن کی تکنیک سے یہ اہم پہلو غائب ہے۔ شبمن گل کو ٹسٹ کرکٹ میں کافی مواقع ملے ہیں۔ پہلی سیریزکو چھوڑکر انہوں نے اس کے بعد مایوس کیا ہے۔ اب گل کے اعداد و شمار ایسے ہیں کہ انہیں ٹیم میں جگہ نہیں ملتی۔ اب ٹیم کو اپنے وسائل کی طرف دیکھنا چاہئے جس میں ابھیمنیو ایشورن کا بڑا نام ہے۔