گورنر سے ملاقات کی کوشش پر مانکیم ٹیگور سمیت اہم قائدین گرفتار

   

کیڈر میں جوش پیدا کرنے کی کوشش، کسانوں کے مسئلہ پر نمائندگی کیلئے گورنر نے وقت نہیں دیا
حیدرآباد : تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد سے کانگریس پارٹی نے پہلی مرتبہ اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کارکنوں میں جوش پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ گزشتہ 6 برسوں میں پہلی مرتبہ کسی عوامی مسئلہ پر انچارج جنرل سکریٹری، 2 انچارج سکریٹریز، صدر پردیش کانگریس کے بشمول کئی سینئر قائدین نے اپنی گرفتاری پیش کی۔ پارٹی کے نئے انچارج جنرل سکریٹری مانکیم ٹیگور ایم پی گزشتہ 3 دن سے حیدرآباد میں پارٹی کے مختلف شعبہ جات کا اجلاس طلب کرتے ہوئے تلنگانہ میں کانگریس کے احیاء کی کوشش کررہے ہیں۔ کسانوں کے خلاف پارلیمنٹ میں منظورہ 3 مختلف بلز کی مخالفت میں گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن سے نمائندگی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ گورنر نے کورونا وباء کا بہانہ بناکر ملاقات کا وقت نہیں دیا۔ حالیہ عرصہ میں راج بھون کی جانب سے کسی وفد کو ملاقات کا وقت نہیں دیا جارہا ہے۔ مانکیم ٹیگور جو ٹاملناڈو سے پارلیمنٹ کے رکن ہیں، وہ راج بھون سے متصل سرکاری دلکشا گیسٹ ہاؤز میں قیام پذیر ہیں۔ اُنھوں نے گیسٹ ہاؤز سے نکل کر گورنر سے ملاقات کا منصوبہ بنایا۔ گورنر کی جانب سے وقت نہ دیئے جانے پر قائدین نے راج بھون کی گیٹ کو یادداشت باندھنے کا فیصلہ کیا اور ریالی کی شکل میں دلکشا گیسٹ ہاؤز سے باہر نکلے۔ پولیس جو پہلے سے قائدین کو روکنے کے لئے تعینات کردی گئی تھی، اُس نے مانکیم ٹیگور سمیت دیگر قائدین کو حراست میں لے لیا اور بس کے ذریعہ اُنھیں گوشہ محل پولیس اسٹیڈیم منتقل کیا گیا۔ کانگریس کی تاریخ میں شاید یہ پہلا موقع ہے جب کسی انچارج جنرل سکریٹری نے خود کو گرفتاری کے لئے پیش کیا ہو۔ ان کے علاوہ اے آئی سی سی سکریٹریز انچارج تلنگانہ بوس راجو اور سرینواس کرشنن بھی گرفتار شدگان میں شامل ہیں۔ مانکیم ٹیگور نے تلنگانہ کے پارٹی کیڈر اور قائدین میں ایک نیا جوش اور جذبہ پیدا کرنے کے لئے یہ قدم اُٹھایا اور خود کو گرفتاری کے لئے پیش کیا۔ 2014 ء میں تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد سے کانگریس میں کسی عوامی مسئلہ پر یہ پہلی بڑی گرفتاریاں ہیں۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی، سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا، سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودھر راج نرسمہا، رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی، ارکان اسمبلی سریدھر بابو، سیتکا، اے آئی سی سی سکریٹری سمپت کمار، پونم پربھاکر، جی نارائن ریڈی، انجن کمار یادو، انیل کمار یادو، ڈاکٹر جے گیتاریڈی، ڈاکٹر جی چناریڈی، وی ہنمنت راؤ، کسم کمار، مہیش کمار گوڑ، اندرا شوبھن، محمد فیروز خان، شیخ عبداللہ سہیل اور دیگر قائدین گرفتار شدگان میں شامل ہیں۔ بعد میں اُنھیں رہا کردیا گیا۔ اِس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے ٹی آر ایس اور بی جے پی میں ملی بھگت کا الزام عائد کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ٹی آر ایس کسانوں کے مسئلہ پر مرکزی بلز کی مخالفت کا ڈرامہ کررہی ہے جبکہ اندرونی طور پر وہ مرکزی حکومت کے ساتھ ہے۔ پارلیمنٹ میں منظوری تینوں زرعی بلز کسانوں کے مفادات کے خلاف ہیں۔ عددی طاقت کی بنیاد پر یہ بلز منظور کرلئے گئے اور صدرجمہوریہ نے منظوری دے دی۔ اُنھوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کسانوں کو کارپوریٹ شعبہ کے حوالہ کرچکی ہے اور کسان اپنی پیداوار کے لئے اقل ترین امدادی قیمت سے محروم ہوجائیں گے۔ اتم کمار ریڈی نے کہاکہ کانگریس پارٹی کسانوں کے حق میں اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔2ٗٗ اکٹوبر کو کسانوں کے مسائل پر ریاست گیر احتجاج منظم کیا جائے گا۔ اُنھوں نے گورنر کی جانب سے ملاقات کا وقت نہ دیئے جانے کو افسوسناک قرار دیا۔