گیان واپی مسجدسروے کا کام پیر کو بھی ہوگا، اتوار کو 80فیصدکارروائی مکمل

,

   

ویڈیو گرافی کا کام مسلسل دوسرے دن سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان مکمل ہوا،17مئی کو رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی

وارانسی۔ اتر پردیش کے وارانسی ضلع میں گیان واپی مسجد کمپلیکس کے سروے ۔ ویڈیو گرافی کا کام اتوارکو مسلسل دوسرے دن سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان مکمل ہوا لیکن یہ کام پیر کو بھی ہوگا۔ سرکاری حکام نے کہا کہ دوپہر تک سروے کا تقریباً 80 فیصد کام مکمل ہو چکا اور یہ پیر کو ایک بار پھر شروع ہو جائے گا۔ مسجد کمیٹی کے اعتراضات کے درمیان پچھلے ہفتے سروے روک دیا گیا تھا۔ کمیٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ عدالت کی جانب سے سروے کے لیے مقررکردہ ایڈوکیٹ کمشنر کو احاطے کے اندر ویڈیو گرافی کرنے کا حق نہیں ہے۔ سروے ٹیم نے کہا کہ گیان واپی مسجد کمپلیکس کے دوسرے دن کا سروے اور ویڈیو گرافی کا کام مکمل ہوگیا ہے اور یہ پیر کو بھی جاری رہے گا۔ عدالت کے حکم کے مطابق سروے کا کام صبح 8 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کیا جانا ہے۔ سروے ٹیم اتوارکی صبح تقریباً 1.30 بجے باہر آئی۔ ٹیم ارکان نے کہا ہے کہ عدالت کے حکم کے مطابق سروے کا کام 12 بجے ختم ہوا اور باقی وقت کام کو مرتب کرنے اور دستاویزات کی تیاری میں صرف ہوا۔ اسپیشل ایڈوکیٹ کمشنر وشال سنگھ نے کہا سروے کی کارروائی عدالت کے حکم پر پرامن طریقے سے کی گئی۔ سروے میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی۔ سروے رپورٹ خفیہ ہے اور اسے ابھی عام نہیں کیا جا سکتا۔ اس سے پہلے سروے کے لیے جاتے ہوئے سنگھ نے کہا تھا اسی وقت سپریم کورٹ کے وکیل راجندر ناتھ پانڈے بھی سروے کے دوران مسجد کے احاطے میں موجود ہوں گے۔ ہفتہ کی باقی ٹیم اتوارکو اندر جارہی ہے۔ سنگھ کے مطابق ہر ممکن کوشش کی جائے گی کہ سروے وقت پر مکمل ہو اور رپورٹ 17 مئی کو عدالت میں پیش کی جائیگی۔ اسی دوران ہندو فریق کے وکیل مدن موہن یادو نے کہا کہ آج سروے کا تقریباً 65 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اورکل (پیر) کو بھی سروے کا کام ہو جائے گا۔ یادو نے کہا چونکہ ایڈوکیٹ اس طرح کے سروے کے کام کے عادی نہیں ہیں اور یہ خالصتاً آثار قدیمہ کے سروے کا کام ہے، اس میں کچھ وقت لگ رہا ہے۔ وارانسی کے پولس کمشنر اے ستیش گنیش جو سروے کے مقام پر پہنچے نے کہا ہے کہ عدالت کے حکم کے مطابق، دوسرے دن بھی گیان واپی مسجد کے احاطے میں سروے کا عمل شروع کیا گیا تھا اور اس کے ارکان کمیشن نے اندرکام کیا۔ کل بھی سیکورٹی کے بہترین انتظامات کیے گئے تھے، لیکن آج اس میں مزید بہتری لائی گئی ہے تاکہ درشن کے لیے آنے والے لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔