گیان واپی مسجد میں ’شیولینگ“ کی کاربن ڈیٹنگ پروارناسی عدالت کا آج فیصلہ

,

   

اس سے قبل ستمبر28کے روز مذکورہ ہندو فریق نے ارکیالوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس ائی) سے’شیولینگ‘ کی سائیٹفیک جانچ اور اس کے اردگرد کے علاقے اور ”آرگا“ کی کاربن ڈیٹنگ جانچ کی مانگ کی تھی۔


واراناسی۔گیانی واپی مسجد عمارت سے دستیاب جس کے متعلق ”شیولینگ“ ہونیکا دعوی کیاجارہا ہے پر ہندو فریق کی جانب سے کاربن ڈیننگ کرانے کی مانگ پر مشتمل درخواست پر جمعہ کے روز واراناسی کی ایک عدالت میں جمعہ کے روز فیصلہ متوقع ہے۔

مذکورہ ہندو فریق کا دعوی ہے کہ عدالت کے حکم پر مسجد میں کرائی گئی ویڈیوگرافی کے دوران ”وضوخانہ“ قریب پاجائے جانے والے چیز کے متعلق ”شیولینگ“ کادعوی کیاگیاہے۔

تاہم مسلم فریق کاکہنا ہے کہ جوچیز دستیاب ہوئی ہے کہ وہ فاونٹین ہے۔ اس کے بعدہندو فریق نے 22ستمبر کے روز اس چیز کی کاربن ڈیٹنگ کرانے کی مانگ پر مشتمل ایک درخواست دائر کی تھی‘ جس کے متعلق ان کادعوی ’شیولنگ“ کا ہے۔

آثارقدیمہ اور ارکیالوجیکل چیز کی عمر کی جانچ کے لئے جس سائنسی طریقہ سے گذرتے ہیں اس کو کاربن ڈیٹنگ کہاجاتا ہے۔

اے این ائی سے بات کرتے ہوئے وشنو جین جو ہندو فریق کی نمائندگی کررہے ہیں نے کہاکہ ”مذکورہ مسلم فریق کا کہناہے کہ شیولنگ جائیداد کے متعلق دائر کیس کا حصہ نہیں ہے اور اس کی کاربن ڈیٹنگ نہیں ہوسکتی ہے۔

ان دونوں نکات پر ہم نے اپنی وضاحت پیش کردی ہے۔ اس معاملے پر عدالت 14اکٹوبر کے روز اپنے فیصلے سنائی گی“۔

اس سے قبل ستمبر28کے روز مذکورہ ہندو فریق نے ارکیالوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس ائی) سے’شیولینگ‘ کی سائیٹفیک جانچ اور اس کے اردگرد کے علاقے اور ”آرگا“ کی کاربن ڈیٹنگ جانچ کی مانگ کی تھی۔