گ1200 گز اراضی پر عالیشان مسجد کی تعمیر

   

وزیر داخلہ محمود علی کو چیف منسٹر کا تیقن، عوام سے حکومت پر بھروسہ کرنے کی اپیل
حیدرآباد: وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ جدید سکریٹریٹ کے احاطہ میں 1200 گز اراضی پر حکومت عالیشان مسجد تعمیر کرے گی ۔ محمود علی نے آج صبح سکریٹریٹ کی مساجد کے انہدام کے مسئلہ پر چیف منسٹر کے سی آر اور وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ سے بات چیت کی۔ چیف منسٹر نے تیقن دیا کہ سکریٹریٹ کے احاطہ میں موجودہ مسجد کے رقبہ سے زیادہ رقبہ پر حکومت شاندار مسجد تعمیر کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مساجد زمین سے 17 فٹ نیچے ہے ، لہذا انہیں سطح زمین پر تعمیر کیا جائے گا۔ تاکہ نمازوں کا باقاعدہ اہتمام ہوسکے۔ محمود علی نے چیف منسٹر کی جانب سے جاری کردہ بیان کا خیرمقدم کیا جس میں کے سی آر نے مساجد کو نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ محمود علی نے کہا کہ کے سی آر ایک حقیقی اور عملی سیکولر قائد ہیں۔ ملک بھر میں وہ سیکولر چیف منسٹر کی حیثیت سے اپنی شناخت رکھتے ہیں۔ محمود علی نے کہا کہ مسجد کی تعمیر کے سلسلہ میں چیف منسٹر علماء و دانشوروں سے مشورہ کریں گے۔ کے سی آر مسلمانوں کے حقیقی ہمدرد اور سچے خیر خواہ ہیں۔ مسلمانوں سے جو بھی وعدے کئے گئے انہیں پورا کیا گیا ۔ گزشتہ 65 برسوں میں سابقہ حکومتوں نے مسلمانوں کیلئے جو نہیں کیا ، کے سی آر نے محض 6 برسوں میں کر دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کسی بھی مذہب کی دل شکنی پر یقین نہیں رکھتے ، لہذا سکریٹریٹ میں مسجد اور مندر تعمیر کرتے ہوئے گنگا جمنی تہذہب کا ثبوت پیش کریں گے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں پر توجہ نہ دیں اور کے سی آر پر بھروسہ رکھیں۔ محمود علی نے کہا کہ این آر سی اور این پی آر کے مسئلہ پر چیف منسٹر نے علماء و مشائخین پر واضح کردیا تھا کہ وہ حکومت کی پرواہ کئے بغیر مسلمانوں کے مطالبے کے ساتھ رہیں گے۔