ہریانہ سے یوپی و بہار کے مزدوروں کا انخلاء

,

   

دہلی کی سنسان سڑکوں پر ہزاروں مرد خواتین وبچوں کے قافلے
چندی گڑھ۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کووڈ۔19 کو پھیلنے سے روکنے کیلئے نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کے درمیان ہزاروں مہاجر، مزدوروں و محنت کش مرد و خواتین اپنے کمسن بچوں کے ساتھ انتہائی ناسازگار موسمی حالات اور بھوک پیاس سے بدحالی کے باوجود ہریانہ کے کئی علاقوں بشمول پانی پت سے پیدا چلتے ہوئے اُترپردیش و بہار میں اپنے گھر پہنچنے کیلئے ایک انتہائی آزمائشی سفر کا آغاز کیا۔ چند محنت کش جو اپنی بیویوں اور بچوں کے ساتھ تھے، پیدل چلتے ہوئے طویل مسافت طئے کی اور دہلی پہونچے۔ چند کے سروں پر ضروری ساز و سامان رکھا ہوا تھا، پانی پت سے نکلنے والے دو ایسے ہی محنت کش روہت کمار اور دنیش نے میڈیا سے کہا کہ پانی پت میں وہ تعمیراتی مزدور کا کام کیا کرتے تھے، اور سب بند ہوجانے کے بعد اترپردیش کے جھانسی ٹاؤن میں واقع اپنے گھر واپس ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ہمارے پاس کام بھی نہ رہا۔ مالک مکان نے ہمیں تخلیہ کروادیا اور جو کچھ رقم تھی وہ بھی خرچ ہوگئی۔ آپ بتائیں کہ اب ہم اپنے بچوں کو کیا کھلائیں۔ اس طرح دیگر ایسے ہی سینکڑوں مزدور و محنت کش ہیں جن کے گھر اترپردیش اور بہار کے مختلف علاقوں میں ہیں۔ وہ قافلوں کی شکل میں پیادہ پاؤں چلتے چلتے دہلی پہنچ رہے ہیں اور وہاں سے ہریانہ ، گڑگاؤں، فریدآباد اور دیگر مقامات روانہ ہوجائیں گے۔