ہری دوار میں کنواریوں نے کار کو پہنچایا نقصان‘ پولیس نے فرقہ وارنہ زوایہ کیا مسترد

,

   

ٹوئٹر کے کئی صارفین نے اس حملے کو اسلام فوبیا سے منسو ب کیا اور کہہ رہے ہیں کہ یہ کنواریوں نے موقع کا فائدہ اٹھایاتاکہ چھوٹے سے واقعہ سے مسلمان جوڑے کو نشانہ بنایاجاسکے۔


ہری دوار میں کنواریوں (بھگون شیوا کے بھگت)کے ایک ہجوم نے کنواریوں میں کے جلوس میں سے ایک کو اتفاق سے دھکا لگانے کے بعد کار کو نقصان پہنچایا اور ڈرائیور پر حملہ کیاہے۔ واقعہ 10جولائی کے روز مانگلاؤر علاقے میں پیش آیاتھا۔

سوشیل میڈیاپلیٹ فارمس پر گشت کررہے ایک ویڈیو میں کنواریوں کاایک گروپ مذکورہ ڈرائیو ر اور کار میں مسافر کے سامنے والی سیٹ پر بیٹھی ہوئی ایک برقعہ زیب تن کی ہوئی خاتون کو کار سے باہر نکلنے پر مجبور کررہے ہیں اور جیسے ہی وہ باہر ائے کنواریوں کے گروپ نے کار کو الٹ دیا‘لاٹھیوں‘ چاقو اور دیگر سامان سے نقصان پہنچانا شرو ع کردیا۔

حملے کے دوران پولیس جو موقع پر موجود تھی واقعہ کی اپنے موبائیل فون سے فلم بندی کرتی ہوئی دیکھائی دے رہی تھی۔

ایک اور ویڈیو میں مذکورہ گروپ ڈرائیور کی پیٹائی کرتاہوا دیکھائی دے رہا ہے۔

واقعہ کے بعد ٹوئٹر کے کئی صارفین نے اس حملے کو اسلام فوبیا سے منسو ب کیا اور کہہ رہے ہیں کہ یہ کنواریوں نے موقع کا فائدہ اٹھایاتاکہ چھوٹے سے واقعہ سے مسلمان جوڑے کو نشانہ بنایاجاسکے‘ اور ہری دوار پولیس کو موقع پر موجود رہنے کے باوجود کوئی مناسب کاروائی نہیں کرنے کا مورد الزام بھی ٹہرایا ہے۔

تاہم ہری دوار پولیس نے فیس بک پر ایک بیان جاری کیا اور واقعہ کے فرقہ وارانہ زویہ کا انکار کیاہے۔ پولیس نے ہندی میں تحریر کیاکہ ”سوشیل میڈیا پر کنورایوں کا ایک ویڈیووائرل ہورہا ہے جس میں منگالور میں ایک کانور سے ٹکرانے کے بعد ایک کار پر حملہ او رتشدد کیاجارہا ہے۔ اب اس کو سوشیل میڈیا پر فرقہ وارانہ نوعیت کے ساتھ پیش کیاجارہا ہے جو مکمل طور پر گمراہ کن ہے“۔

انہوں نے مزید کہاکہ ”یہ واقعہ کسی ایک خاص کمیونٹی سے جوڑا ہوا نہیں ہے اور ایک مقامی مکین پرتاب سنگھ جس کی کار کو نقصان پہنچایاگیا ہے کی شکایت پر ہری دوار پولیس نے اس معاملے میں د و لوگوں پر مقدمہ درج کیا ہے‘ قانونی کاروائی کی جارہی ہے“۔

ہری دوار پولیس نے انتباہ دیا ہے کہ ”جو لوگ مکمل معلومات کے بغیر گمراہ کن اطلاعات پر تبصرہ کرتے ہیں وہ باز آجائیں“۔


ہندو کیلنڈر ماہ ساون کے مہینے میں بھگتوں کی کانور یاترا منعقد کی جاتی ہے۔

بھگوادھاری شیو بھگت عام طور پر ننگے پاؤں گنگا اور دیگر ندیوں کے پانی پر مشتمل گھڑے اپنے سروں پر لے کر چلتے ہیں۔ اس سال کانور یاترا کی شروعات4جولائی کوہوئی اور اس کا اختتام 15جولائی کو عمل میں ائیگا۔